کسی ایجنڈا کے تحت عا ضمہ جہانگیر کانفرنس کے انعقاد کا الزام مسترد: سپریم کورٹ

اسلام آباد/ لاہور (خصوصی رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے) سالانہ عاصمہ جہانگیر کانفرس سے متعلق سپریم کورٹ بار  نے وضاحتی اعلامیہ میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عاصمہ جہانگیر کانفرس کے مقررین کے نکتہ نظر کی توثیق نہیں کرتی۔ یہ فورم ملک بھر کے پیچیدہ مسائل پر ہما قسمی نکتہ نظر کے لیے مختص ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کسی ایجنڈا کے تحت کانفرنس کے انعقاد کے الزامات کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ کانفرس کے انعقاد کا مقصد ترقی یافتہ اور جمہوری پاکستان ہے۔ کانفرس میں کسی شخص کو بلا کر یہ موقع نہیں دیا گیا کہ وہ قانون کی خلاف ورزی کرے۔ پیمرا نے مخصوص مقررین کی تقریر کی نشریات پر پابندی لگائی۔ مجموعی طور پر عوامی خطابات پر ان افراد پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ جمہوری ترقی کے لیے اظہار رائے کی آزادی بنیادی جزو ہے۔ کانفرنس کے ذریعے عدلیہ، وکلائ، بنیادی انسانی حقوق کے لیے متحرک نمائندگان کو نقطہ نظر پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔ بار ایسوسی ایشن نے صحافیوں، حکومت اور اپوزیشن کو بات کرنے اور سننے کے لیے پل کا کردار ادا کیا۔ سپریم کورٹ بار کسی کو بے بنیاد الزامات لگانے کی اجازت نہیں دے سکتی۔ ملکی ترقی کے لیے قانون کی حکمرانی، شفاف ٹرائل اور آئین پاکستان ہی واحد ذریعہ ہیں۔ مزید برآں صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے کہا  کہ ثاقب نثار کو جانتا ہوں ایسی وہ گفتگو ہو گز نہیں کر سکتے آڈیوسن کر صاف ظاہر ہوتا کہ یہ جعلی ہے  جو لوگ عدلیہ کو بدنام کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...