لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) شہر میں پھیلی فضائی آلودگی، کم درجہ حرارت اور سموگ کی شدت میں اضافہ لاہور چڑیا گھر کے مکینوں کی صحت کیلئے بھی خطرہ بن گئی ہے۔ انسانوں کی طرح پرندوں، جنگلی جانوروں اور مویشیوں کو بھی بیماری اور سانس میں دشواری جیسی تکالیف کا سامنا ہوسکتا ہے اور چارے میںفضا سے گرنے والے کاربن و دیگر مضر صحت ذرات کے مہلک اثرات بھی اس بے زبان مخلوق کی صحت کو متاثر کرسکتے ہیں۔ جس کے پیش نظر چڑیا گھر انتظامیہ انہیں بچانے کیلئے متحرک ہوگئی ہے اور جانوروں کی مختلف اقسام کو انکی طبیعت، صحت اور ضرورت کے مطابق حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ غذائی تبدیلی میں کاڈ لیور آئل، انڈے، گڑ، بادام، اخروٹ، مونگ پھلی و دیگر خشک میوہ جات وغیرہ شامل ہیں۔ نوائے وقت سے گفتگو میں چڑیا گھر کے ڈائریکٹر انور مان اور ڈپٹی ڈائریکٹر کرن سلیم نے بتایا کہ انہیں سموگ اور آلودگی سے بچانے کیلئے انکے رہنے کی جگہوں میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ کھلے میدانوں میں رہنے والے جانوروں کے لیے شیڈ بنائے گئے ہیں۔ جبکہ دوسرے جانوروں اور پرندوں کے شیڈ کے اندر بھوسا پھیلا یا گیا ہے۔ دوسری جانب چڑیا گھر میں درختوں کے سوکھے پتے، کچرا، لکڑی اور کوئلہ جلانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ لاہور چڑیا گھر کی ویٹرنری آفیسر ڈاکٹر مدیحہ اشرف نے کہاکہ اگرچہ فی الحال ایسا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تاہم ڈاکٹرز مسلسل راؤنڈ کرتے رہتے ہیں۔
سموگ/ چڑیا گھر