اسلام آباد (وقائع نگار) احتساب عدالت میں زیر سماعت شاہد خاقان عباسی وغیرہ کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت جج کی عدم دستیابی کے باعث 30 نومبر تک بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی۔ شاہد خاقان عباسی اور دیگر شریک ملزم عدالت پیش ہوئے۔ شاہد خاقان سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نیب کے آرڈیننس جاری ہوئے چار مہینے ہونے لگے ہیں، آج تک کوئی عدالت فیصلہ نہیں کر پائی کہ نیب آرڈیننس کا کیا اثر ہے؟، نیب کے بننے سے پہلے پاکستانی شہری کی آمدن بنگلہ دیش اور انڈیا سے زیادہ تھی، ملک کی تباہی میں نیب کا بڑا ہاتھ ہے، نیب سے پوچھا جانا چاہیے کے کتنے سیاست دانوں کو شامل تفتیش کیا ہے اور کتنی رقم وصول کی ہے، حکومت کی کرپشن ملک کے سامنے ہے، ملک میں عدل کا نظام سب کے سامنے ہے، جتنی مہنگائی پاکستان میں ہے دنیا میں نہیں ہے، پاکستان میں مہنگائی کو ختم کرنے کا طریقہ آئین پر عمل پیرا ہونا ہے۔ کوئی ادارہ ہے جس پر عوام اعتماد کر سکتے ہیں۔ حقیقت پاکستان کی عوام کے سامنے رکھیں۔ بل جس طرح پاس ہوتے ہیں اسی طرح ختم ہوتے ہیں۔ ن لیگ کا کوئی تعلق آڈیو سے ہے اور نہ حلف نامے سے۔ حلف نامہ صحیح ہے تو ثاقب نثار کو سزا دی جائے، حلف نامہ غلط ہے تو رانا شمیم کو سزا دینی چاہیے۔ آڈیو صحیح ہے تو ثاقب نثار کو سزا دینی چاہیے، آڈیو اگر غلط ہے تو احمد نورانی کو سزا دینی چاہیے۔
شاہد خاقان
کوئی عدالت فیصلہ نہیں کر پائی نیب آرڈیننس کا کیا اثر ہے: شاہد خاقان
Nov 24, 2021