اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پاکستان بیت المال، قطر چیریٹی اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پراستھیٹک اینڈ آرتھوٹک سائنس کے درمیان سہہ فریقی مفاہمی یادداشت عمل میں آئی ہے۔ پاکستان بیت المال کے صدر دفتر میں منعقدہ تقریب میں منیجنگ ڈائریکٹر ملک ظہیر عباس کھوکھر، قطر چیریٹی کے کنٹری ڈائریکٹر امین عبد الرحمن اور PIPOSکے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر جاوید غنی نے دستخط کیے۔ مفاہمتی یادداشت کے مطابق سوات، مٹّہ میں گزشتہ کئی عرصے سے بم بلاسٹ، دہشت گردی اور مختلف حادثات جیسے افسوسناک واقعات کے نتیجے میں ہونے والے معذور افراد کو کا ر آمد شہری بنانے کے لیے مصنوعی اعضائ فراہم کیے جائیں گے۔ پاکستان بیت المال کی طرف سے 145کے قریب مستحق معذور افراد تک رسائی ممکن بنائی جاچکی ہے جس کے بعد قطر چیریٹی کی طرف سے مالی تعاون کی مدد سے PIPOSان افراد کو مصنوعی اعضائ فراہم کرے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم۔ڈی بیت المال ملک ظہیر عباس نے قطر چیریٹی کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ معذور افراد کو خود انحصار اور متحرک بنانے کی اہم ذمہ کی ادائیگی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے محروم افراد کے ساتھ ساتھ معذور افراد کی زندگیوں میں بہتری لانا وزیر اعظم پاکستان کے احساس پروگرام کا ایک اہم حصہ ہے جس پر عمل درآمدکرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے قطر چیریٹی کے تعاون سے صوبہ بلوچستان کے معذور افراد کو مصنوعی اعضائ فراہم کیے جاچکے ہیں جس کے بعد وہ دوبارہ سے کام کرنے کے قابل ہوگئے ہیں۔ قطر چیریٹی کے کنٹری ڈائریکٹر امین عبدالرحمن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بیت المال کے ساتھ فلاحی سرگرمیوں کے تجربہ بڑا کامیاب اور خوشگوار رہا ہے۔ معذور افراد کو بااختیار اور باوقار زندگی گزارنے کے قابل بنانے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں اس عز م کا اعادہ کیا کہ وہ آئندہ بھی ملک کے کمزور طبقات کی بحالی کے لیے پاکستان بیت المال کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔ PIPOS کے نمائندے ڈاکٹر جاوید غنی نے اس موقع پر کہا کہ معذور افراد کو بائیونک ہاتھوں سمیت دیگر معیار ی اور جدید مصنوعی اعضائ ماہر طبی عملے کی زیر نگرانی فراہم کرنے کیے جائیں گے۔
مفاہمی یادداشت