پاکستان افغانستان تک امداد پہنچانے کے لیے زمینی اور فضائی پل بننے کو تیار ہے، مشیر قومی سلامتی کا انٹرویو
مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹرمعیدیوسف نے کہاہے کہ افغانستان میں خوراک اورادویات شدید قلت کے باعث گھریلو اشیا ء کیلئے مائیں بچوں کو بیچنے پر مجبورہیں، دنیا سے گزارش کروں گا ، 35ملین افغان مرد،خواتین ،بچوں کا سوچیں،پاکستان افغانستان تک امداد پہنچانے کے لیے زمینی اور فضائی پل بننے کے لیے تیار ہے ۔ ڈاکٹرمعیدیوسف نے امریکی سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں خوراک اورادویات شدید قلت ہے، افغانستان میں گھریلو اشیا کیلئے مائیں بچوں کو بیچنے پر مجبورہیں۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغان عوام کی انسانی امدادسیاست سے بالاترہونی چاہیے، عالمی تنظیموں کوہیلتھ ورکرکی معاونت کرنے اور تنخواہیں فراہم کرنے کی اجازت دی جائے۔مشیر برائے قومی سلامتی نے کہا کہ وزیراعظم نے افغانستان کے عوام کیلئے امدادی پیکیج کااعلان کیا،پاکستان نے فضائی اور زمینی پل بننے کی پیشکش کردی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارے افغانستان کو خوراک اور ادویات کی فراہمی کیلئے پاکستانی سرزمین استعمال کرسکتے ہیں، دنیا سے گزارش کروں گا ، 35ملین افغان مرد،خواتین ،بچوں کا سوچیں۔