اہم تعیناتیاں ، اتحادیوں نے وزیراعظم کو اختیار دے دیا ، سمری آج صدر کو بھیجیں گے : وزیر دفاع 

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاک فوج میں اعلی عہدوں پر تقرریوں کے ضمن میں وزیراعظم کی اہم کابینہ ارکان اور اتحادیوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ بدھ کو اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا پہلا دور مکمل ہو چکا ہے اور وزیراعظم نے آج وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جبکہ کابینہ اجلاس کے علاوہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ آج پھر بیٹھک ہو گی۔ وزیراعظم سے اہم تقرریوں پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے خصوصی ملاقات  کی جس میں وزیراعظم نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے لیے بھجوائے گئے پینل کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم کو اپنی وزارت کی جانب سے وزیراعظم ہائوس کو بھیجی جانے والی سمری میں شامل تمام تھری سٹار جرنیلوں کے پروفائلز پر تفصیلی بریفنگ دی۔  ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع  خواجہ آصف نے کہا کہ اہم تقرریوں کیلئے قانون و ضابطہ مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا، میڈیا کو سیاسی دھڑے بندیوں کی نمائندگی نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک اور قوم کے مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں، اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جائے گا، ہیجانی کیفیت کا خاتمہ ضرور ہوگا۔ آج  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم تقرریوں پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ  وزیراعظم کی ترکیہ روانگی سے قبل یہ معاملہ فائنل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سمری پر قانونی پراسس جاری ہے، قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں۔ ایک سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صدر اور وزیراعظم کو ملکی مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں، فیصلے قانون، آئین اور وطن عزیزکے مفاد میں ہونے چاہئیں۔  دوسری جانب حکومتی اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو اہم تعیناتیوں میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی آپ کا اختیار ہے اور ہم آپ پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔ بدھ کو وزیراعظم ہائوس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں آصف زرداری، چودھری شجاعت حسین، بلاول بھٹو زرداری، مولانا فضل الرحمان، ڈاکٹر خالد مگسی، خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ، آفتاب شیرپائو، شازین بگٹی، اسلم بھوتانی اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں اتحادیوں نے وزیراعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ جو بھی فیصلہ کریں گے، اتحادی آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ آپ وزیراعظم ہیں اور آئین نے آپ کو یہ اختیار اور استحقاق سونپا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب، ہم ہر فیصلے میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ اللہ تعالی نے آپ کو عزت اور منصب سے نوازا ہے، یہ آپ کا آئینی حق ہے اور ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم جو بھی فیصلہ کریں گے، جے یو آئی آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ کی تائید کرتی ہے۔ ڈاکٹر خالد مگسی نے کہا کہ آپ جو فیصلہ کریں، ہم آپ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں آپ پر مکمل اعتماد ہے، آرمی چیف کی تعیناتی آپ کا آئینی حق ہے لیکن آپ نے ہم سے مشاورت کی ہے اس پر آپ کے مشکور ہیں۔ اسلم بھوتانی نے کہا کہ ہم آپ کے فیصلے کی تائید کرتے ہیں۔ محسن داوڑ نے کہا ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ آفتاب احمد شیرپائو نے کہا کہ یہ آپ کا اختیار ہے، ہم آپ پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ شازین بگٹی نے کہا ہم آپ کے فیصلوں کی تائید و حمایت کرتے ہیں، مشاورت کرنا آپ کی جمہوری سوچ کا مظہر ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام جماعتوں کا وزیراعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد ہمارے لئے باعث فخر ہے۔ علاوہ ازیں اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے قبل پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین  اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان بھی چودھری شجاعت کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین بھی موجود تھے۔ آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور اعلی عہدوں پر تقرریوں کے ضمن میں بھی خصوصی مشاورت کی گئی۔  وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی آج طلب کر رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں آرمی چیف کے تقرر کے  ضمن میں اہم قانون سازی پر بھی غور کیا جائے گا۔ مزید براں وزیراعظم شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی اور اہم تعیناتیوں پر ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کرائی۔ علاوہ ازیں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ مشاورت کرنے پر اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے مکمل اعتماد پر اتحادی جماعتوں اور ان کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس آئینی تقرریوں سے متعلق ایک نکاتی ایجنڈے پر تھا۔ اتحادی جماعتوں نے تعیناتیوں کے فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو سونپ دیا ہے۔دریں اثناء نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے فیصلے میں آصف زرداری کی رائے ترجیح میں پہلے نمبر پر ہوگی۔ آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری آج صدر مملکت کو بھیج دی جائے گی۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کی جانب سے آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری روکنے سے ایک غیر یقینی صورتحال تو ضرور ہو گی، حکومت کو بھی دھچکا لگے گا، لیکن حتمی شکست عمران خان کو ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے پاس ادارے سے تعلقات بہتر کرنے کا یہ ایک موقع بھی ہے۔

ای پیپر دی نیشن