حکومت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اثاثوں کا پوچھ سکتی ہے: ہائیکورٹ


لاہور (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری مونس الہی سمیت دیگر کی بیرون ملک جائیدادوں پر عائد وفاقی ٹیکس کے خلاف درخواستوں پر آئندہ سماعت پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مزید دلائل طلب کر لیے ہیں۔ عدالت کے روبرو مونس الہی کے وکیل امجد پرویز کی جانب سے دلائل پیش کیے گئے۔ عدالت میں ایف بی آر کے وکلاء کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا۔ عدالت نے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی ہے۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے کیس پر سماعت کی۔ فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایسا نہ ہو کہ ہم ریکارڈ منگوا لیں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے وہاں پراپرٹیز کیسے بنائی ہیں۔ بادی النظر میں وفاقی حکومت بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں سے ان کے اثاثوں کے بارے پوچھ سکتی ہے۔ مونس الہی سمیت 30 افراد نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کو اختیار نہیں ہے۔  وفاقی حکومت بیرون ملک میں واقع جائیدادوں پر ٹیکس وصولی کا اختیار نہیں رکھتی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ای پورٹل پر جرمانے کے بغیر ٹیکس ریٹرن جمع کرنے کا حکم دے۔

ای پیپر دی نیشن