سینٹ کی کیبنٹ سیکرٹریٹ کمیٹی کا اجلاس‘ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ترمیمی بل پر غور


اسلام آباد (خبرنگار) ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی کی جانب سے 10اکتوبر 2022 کو منعقد ہونے والے سینٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ترمیمی بل 2022، سینیٹر ولید اقبال‘ سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے اٹھائے گئے معاملہ برائے سابقہ مشرقی پاکستان کے شہریوں کے اثاثہ جات اور اس حوالے سے متاثرین کے دعوی، سینیٹر انجینئر  رخسانہ زبیری کی جانب سے سول ایوارڈ کیلئے نامزدگیوں کے طریقہ کار اور میکنزم کے معاملے، امیدواروں کی اچیومنٹس اور لسٹ میں شامل تمام امیدواروں کی مکمل تفصیلات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی کی جانب سے 10اکتوبر 2022کو منعقد ہونے والے سینٹ اجلاس میں متعارف کرائے گئے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ترمیمی بل 2022کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ بل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ملک میں سب سے بڑا چیلنج موسمی تغیرات کا بن چکا ہے۔ حالیہ سیلاب نے ملک کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔   سینیٹر سیمی ایزدی کے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کا اجلاس چار سال پہلے ہوئے تھا جس پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کیا اور تجویز کیا کہ کمیشن کی سال میں چار دفعہ اجلاس بلائے جائیں جو میکنزم کی تشکیل کے حوالے سے کام کرے گی۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹر ولید اقبال کی جانب سے 5نومبر 2021 کو منعقدہ سینٹ اجلاس میں پوچھے گئے سوال برائے قومی اسمبلی، سینٹ و دیگر آئینی اداروں میں کام کرنے والے افسران کو کمشنر یا ڈپٹی کمشنر تعینات کیا جا سکتا ہے اور افسران کو چاروں صوبوں، گلگت  بلتستان اور آزاد جموں کشمیر میں چیف سیکرٹریز کے طور پر تعینات کیا جاسکتا ہے کے معاملے کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی رانا مقبول احمد نے کہا کہ اب تک کتنے لوگوں کو اس طرح لگایا گیا ہے۔ پچھلے اجلاس میں تین افسران کا بتایا گیا تھا۔ سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ جن رولز کا بتایا جاتا ہے تین اقسام کی سروسز جن میں فیڈرل اور صوبائی واضح ہیں البتہ آل پاکستان سروسز کے حوالے سے رولز نہیں ہیں۔ اس حوالے سے جلد بل لائوں گا۔ سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے اٹھائے گئے معاملہ برائے سابقہ مشرقی پاکستان کے شہریوں کے اثاثہ جات اور اس حوالے سے متاثرین کے دعوی کے معاملے کا کمیٹی اجلاس میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ جو معاملہ اٹھایا تھا اس حوالے سے محکمے نے جو جواب دیا ہے وہ نامکمل ہے، یہ معاملہ بہت اہم ہے اس کو تفصیل سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی کو آگاہ کیا جائے کہ اس طرح کی کل کتنی پراپرٹیز ہیں یہ پراپرٹیز کہاں کہاں ہیں اس حوالے سے مکمل تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔  چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد نے کہا کہ جو لوگ عرصے سے رہ رہے ہیں ایک دم ان کے گھر کے سامنے پولیس لے کر جانا اچھی بات نہیں ہے۔ قومی اسمبلی کی ایک کمیٹی میں بھی یہ معاملہ زیر غور ہے، جب تک اس کا فیصلہ نہیں آتا کسی کو بے دخل نہیں کیا جائے اور ایک دم لاکھوں روپے کرایہ بڑھنا مناسب نہیں ہے۔ سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری کی جانب سے سول ایوارڈ کیلئے نامزدگیوں کے طریقہ کار اور میکنزم کے معاملے، امیدواروں کی اچیومنٹس اور تمام امیدواروں کی مکمل تفصیلات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی سنیٹر رانا مقبول احمد نے کہا کہ ایسے بے شمار لوگ ہیں جنہوں نے ملک کیلئے نمایاں کام کیا ہے۔ وہ رہ جاتے ہیں مگر اثر ورسوخ والے شامل ہو جاتے ہیں۔ ایک ایسا میکنزم بنانا چاہئے کہ جس میں ایسے اہل اور قابل لوگوں کو شامل کرنا چاہئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...