کراچی (نیوز رپورٹر) شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی و دیگر کو کراچی کی ملیر جیل سے رہا کردیا گیا ۔سپریم کورٹ نے 18اکتوبر کو 10برس قبل کراچی میں شاہ زیب خان نامی نوجوان کے قتل کے مقدمے میں مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انھیں مقدمے سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ فیصلے کے مطابق فریقین کے درمیان صلح ہو چکی ہے اور صلح کے بعد سزا ختم ہونے سے متعلق متعدد عدالتی فیصلے موجود ہیں۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ مقدمے میں دہشت گردی کا کوئی عنصر نہیں، مقدمے سے انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت ملزمان کی سزا ختم کی جاتی ہے۔ کہ ذاتی رنجش اور جھگڑے میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جاسکتیں۔واضح رہے کہ شاہ زیب خان کے قتل کا واقعہ 24دسمبر 2012کو کراچی میں ڈیفنس کے علاقے میں پیش آیا تھا جہاں شاہ رخ جتوئی اور ان کے ساتھیوں نے تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کر کے شاہ زیب کو قتل کر دیا تھا۔ اس مقدمے میں ٹرائل کورٹ نے شاہ رخ اور ان کے ساتھی سراج تالپور کو سزائے موت جبکہ دیگر دو مجرموں سجاد تالپور اور غلام مرتضی لاشاری کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 2019میں سندھ ہائی کورٹ نے ہی شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی جانب سے دائر بریت کی اپیل مسترد کر دی تھی تاہم ان کی سزائے موت کو عمرقید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی، نواب سراج تالپور اور دیگرملزمان کو بری کردیا تھا۔
شاہ زیب قتل کیس میں شاہ رخ جتوئی سمیت تمام ملزمان جیل سے رہا
Nov 24, 2022