مری (نامہ نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کسی عہدے یا وزارت عظمیٰ کا لالچ نہیں، اللہ سے ایک ہی دعا ہے کہ وہ اس ملک کی تقدیر بدل دے۔ جس طرح اس ہنستے بستے ملک کو اجاڑا گیا اس سے ہمیں سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہمارے دور میں ہونے والی ترقی کی رفتار قائم رہتی تو ملک کا شمار اس وقت ترقی یافتہ ممالک کے صف میں ہوتا۔ مسلم لیگ (ن) کی مقامی تنظیم سے ملاقات اور خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ میرا مری کے بھائیوں اور بزرگوں کے ساتھ دیرینہ رشتہ ہے جو دن بدن مضبوط سے مضبوط تر ہوا ہے۔ مری میرا دوسرا گھر ہے۔ میرے بطور وزیراعلیٰ پنجاب کے وقت اسلام آباد سے مری سب سے خوبصورت اور پاکستان کی پہلی ہائی وے تعمیر کی گئی۔ مری کا جو پرانا حسن لوٹانا اور یہاں ترقیاتی کام پھر ایک جذبے کے ساتھ دوبارہ شروع ہونے چاہئیں۔ ہمارے سابق دور میں بھی بجلی کا ایک ایک کارخانہ ڈیڑھ ڈیڑھ سال میں مکمل کیا گیا۔ ہم نے بجلی کے سسٹم میں 15 ہزار میگا واٹ کا اضافہ کیا۔ ہم نے تاخیر کا شکار نیلم جہلم منصوبہ مکمل کیا۔ سندھ میں کوئلہ کی کانوں کو استعمال کر کے بجلی کا کارخانہ لگایا۔ الیکشن جیتنے اور حکومت میں آنے کے لئے جھوٹ نہیں بولنا چاہیے۔ ووٹ لے کر میں کچھ نہ کروں، الٹا قوم کو دھوکا دوں اور لوگوں کی عادتیں خراب کر دوں، معاشی اور سماجی حالات خراب کر دوں تو مجھ سے بڑا ظالم انسان کوئی نہیں ہو گا۔ ہمارا یہ اصول رہا ہے کہ ہم کم کہتے ہیں اور زیادہ کام کرتے ہیں۔ ہمارے دور حکومت کے بعد تو ملک کا سارا کلچر ہی خراب کر دیا گیا۔ ہم نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا مگر ہم نے آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کیا اور معیشت کو ٹھیک کرنے کے لئے کسی سے ایک دھیلا بھی نہیں مانگا۔ ہمارے دور حکومت میں بھارت کے 2 وزرائے اعظم پاکستان آئے۔ امریکا سے 5ارب ڈالر کی پیشکشیں تھیں مگر ہم نے ایٹمی دھماکے کر کے وہ پیشکشیں ٹھکرا دیں۔ ہمارا اپنا ضمیر، اپنا اصول اور خوف خدا ہے۔ وطن سے محبت اور ترقی کا خواب لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی وجہ سے فارغ کر دیا گیا اور پاکستان میں یہ مثال پہلی مرتبہ قائم ہوئی۔ ہمارے دور حکومت میں ڈالر 104 روپے ، روٹی 4 روپے، ملک میں بجلی اور گیس سمیت ہر چیز کی فراوانی تھی۔ لوگ نہ صرف اپنی تنخواہوں میں گزارا کر لیتے تھے بلکہ اس میں کچھ بچت کر کے اپنے معاملات نمٹا لیا کرتے تھے۔ مگر ہمارے بعد لوگوں کے گھروں کے چولہے بند ہو گئے۔ عوام کا جینا دوبھر ہو گیا۔ ہم سب کو یہ بات سوچنی چاہیے تھی کہ کس نے ملک کو ا س حال تک پہنچایا اور ملک کے ساتھ ظلم کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تو ایک گھر نہیں چل سکتا، ملک کیسے چلایا جا سکتا ہے۔ یہی پیغام پوری قوم تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ جس طرح اس ہنستے بستے ملک کو اجاڑا گیا اس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس وقت ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہونا چاہیے تھا مگر بد قسمتی سے ہم پست ترین ممالک کی صف میں شامل ہیں۔ مجھے کسی عہدے کا لالچ نہیں ہے۔ میں پہلے بھی تین مرتبہ وزیراعظم بن چکا ہوں۔ میرا اپنا کوئی مفاد نہیں ہے۔ بس اللہ سے ایک ہی دعا ہے کہ اللہ اس ملک کی تقدیر بد ل دے۔ اس موقع پر مریم نواز شریف نے کہا کہ نوازشریف کو 4 سال ملک سے دور رہنا پڑا۔ ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والا محمد نوازشریف اسی سرزمین کا بیٹا ہے۔ ایک مرتبہ پھر ہم مری کی تقدیر بدلنے کی کوشش کریں گے۔ مری کے لوگوں کی سہولت کے لئے صحت کی سہولیات اور دیگر منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔
میرے خلاف کچھ نہ ملا نااہل کردیا، سیاست کیلئے جھوٹ نہیں بولتا: نواز شریف
Nov 24, 2023