لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت میں ڈی سیل تمام فیکٹر یوں کو سیل کر کےرپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی،عدالت نے قرار دیا کہ جس نے بھی فیکٹری ڈی سیل کروانی ہے وہ عدالت سے رجوع کرے ۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، مختلف محکموں کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی،دوران سماعت ڈی جی ماحولیات عدالت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ بہت سی انڈسٹریاں احکامات کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں کوئی بھی افسر اگر غیر قانونی کام میں ملوث ہوگا تو سخت کارروائی کریں گے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ماحولیات کا محکمہ سب سے بڑا مجرم ہے۔محکمہ ماحولیات کے افسروں کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجوں گا۔دوران سماعت عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل پر اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیے کہ آدھا شہر اکھاڑا ہے پتہ نہیں نگران حکومت کو کیا مسئلہ ہے،کیوں اتنی زیادہ تعمیرات کروا رہی ہے ایسے جو مرضی کرلیں،سموگ ختم نہیں ہوگی،عدالت نے جوہر ٹاؤن میں کیفے کو رات 10 بجے بند کرنے کا حکم دے دیا اور قرار دیا صرف ویک اینڈ پر رات 11 بجے تک کیفے کھلیں گے۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ اتوار کو مال روڈ پر سائیکل ریلی کا انعقاد کیا جارہا ہے۔عدالت نے سائیکلنگ کے فروغ کے لیے اقدامات کو مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی۔