9  مئی کے مجرموں کو سزائیں

9 مئی کیس کے 10 مجرمان کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سزائیں سنا دیں، سزا میں 6 سال تک قید اور جرمانہ شامل ہے۔نامزد ملزمان میں سے ایک ملزم کو بعد از تفتیش بری کر دیا گیا۔ نامزد ملزمان میں 6 روپوش ہیں.
نو مئی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ باب ہے۔عمران خان کی گرفتاری کے رد عمل میں تحریک انصاف کی طرف سے ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے۔فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا یادگار شہداءکی بے حرمتی کی گئی۔ تحریک انصاف کی طرف سے مو¿قف اختیار کیا جاتا ہے کہ یہ سارا کچھ ایک منصوبہ بندی کے تحت تحریک انصاف کو پھنسانے کے لیے کیا گیا تھا۔تحریک انصاف کے پاس عدالتوں میں اپنا مو¿قف ثابت کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔نو مئی میں ملوث 10 لوگوں کو سزا سنائی گئی ہے۔اس سے قبل رواں سال مارچ کے آخر میں گوجرانوالہ میں حساس تنصیبات پر حملوں کے الزام میں 51 مجرموں کو پانچ پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔اب اسلام آباد میں جہاں دس ملزموں کو قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں ،وہیں ایک ملزم کو بری بھی کیا گیا ہے۔گویا عدالتوں کی طرف سے انصاف کے تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔سب کو ایک جیسی سزا بھی نہیں سنائی گئی۔کسی کو چھ مہینے ،کسی کو دو سال کی اور زیادہ سے زیادہ سزا چھ سال کی سنائی گئی ہے۔ان کے پاس اگلی عدالت میں اپیل کا حق موجود ہے۔نو مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں دیگر بھی کئی لوگ ملوث اور ان پر مقدمات قائم ہیں۔ان کیسز میں جتنا جلد فیصلہ ممکن ہے ہو جائے تو بہتر ہے۔ ایک تو اس سے یہ ہوگا کہ جن لوگوں کو سزا ملے گی ان سے عبرت پکڑتے ہوئے آئندہ ایسے سانحات رونما نہیں ہوں گے یا ان میں کمی ہوسکے گی دوسرے جو لوگ بے قصور پکڑے گئے ہیں وہ اپنے خلاف کوئی ثبوت نہ ہونے کی بنا پر بری ہو کر اپنے گھروں کو جا سکیں گے۔

ای پیپر دی نیشن