شیخوپورہ(عظیم علی شیخ، امجد علی سلطانی سے)میونسپل کمیٹی شیخوپورہ اب ایک سفید ہاتھی بن کر رہ گیا ہے ماہانہ جمع ہونے والا ریونیوناکافی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کیلئے بھی اس کے اخراجات پورے کرپانا نہایت مشکل ہوگیا ہے ملازمین کو تنخواہوں اور پینشنرز کو کئی کئی ماہ تک واجبات سے محروم رکھا جارہا ہے جس کے باعث یہ آئے روز احتجاج کرتے دکھائی دیتے ہیں، ذرائع کے مطابق ماضی میں یہ پنجاب کی سب سے امیر میونسپل کمیٹی ہونے کے باعث سونے کی چڑیا سمجھی جاتی تھی اور اس میں تعیناتی افسران و ملازمین کی کلیدی خواہش ہوتی تھی میونسپل کمیٹی کے امور میں کرپشن کی شرح مسلسل بڑھتی رہی اور اسکے مالیاتی وسائل بھی بدستور کم ہوتے چلے گئے مگر اس پرافسران وملازمین کی تنخواہوں ومراعات کا بوجھ کم نہ ہوا اور آج یہ اس حالت کو پہنچ چکی کہ اپنے جمع کردہ ریونیو سے تنخواہوں و پینشنز کی ادائیگی سمیت اپنے ذمہ شہری مسائل کے حل کے امور بھی انجام دینے میں مشکلات کا شکار ہے۔ شہریوں نے ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی وہ میونسپل کمیٹی کے آڈٹ اور ریونیو وصولی کے نظام کا از سر نو جائزہ لیکر انہیں موثر بنانے کیلئے اقدامات کریں ۔