سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کارروائیاں جاری ہیں بھارتی حکومت نے ایک اور کشمیری کی جائیدار ضبط کر لی ہے۔بھارتی پولیس نے بارہمولہ کے علاقے تریکنگن بونیار کے رہائشی رفیق احمد خان کے دو رہائشی مکان اور تین گاڑیوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔ ضبط کی گئی جائیدادوں کی کل مالیت 1.72 کروڑ روپے بنتی ہے۔ پولیس حکام نے دعوی کیا ہے کہ یہ اثاثے غیر قانونی طور پر حاصل کیے گئے تھے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشتواڑ میںشہریوں پر بہیمانہ تشدد میں ملوث بھارتی فوجیوںکا کورٹ مارشل کر کے انہیں سزا دی جانی چاہیے۔ عمر عبداللہ نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر تشدد میں ملوث فوجیوں کے خلاف ثبوت موجود ہیں تو انکا کوٹ مارشل ہونا چاہیے۔انہوں نے شہریوں پر تشدد کے سابقہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا بار بار ہونا باعث تشویش ہے ۔ دوسری جانب بھارتی انتہا پسند جماعت بی جے پی کی قیادت ریاستی انتخابات میں کشمیری مسلمانوں کو سیاسی، معاشی اور معاشرتی طور پر بے اختیار کرنے، زیر کرنے، ان پر جبری فیصلے مسلط کی پالیسی کے بدلے میں عوام سے ووٹ مانگ رہی ہے ۔ دعوی کیا جارہا ہے کہ جموں وکشمیر کو ریاست کے درجے سے گرا کر یونین ٹیریٹری بنانے سے انڈیا کی سالمیت اور وحدت کو بچایا گیا ہے۔۔ نئی دہلی میں سیاسیات کے ایک پروفیسر اروند رینہ نے کہا ہے کہ انتخابات میں کشمیر کو زیر کرنے کی پالیسی کے عوض ووٹ مانگے جا رہے ہیں، جو یقننا ذہنی پستی کی علامت ہے۔ جموں و کشمیر پر جبری فیصلے کر کے اپنا حق جتانا پھر دوسری جانب یہاں کے عوام پر طعنے کس کر اشتعال دلانا پست ذہنی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔