واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام نے ٹیلی کمیونیکیشن شعبے کے عہدیداروں سے ملاقات میں چین کی جانب سے ’مبینہ سائبر حملوں ’ کے انسداد کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی حکام نے رواں ماہ بتایا تھا کہ چین سے منسلک ہیکروں نے بہت ساری ٹیلی کام کمپنیوں کے نظام میں داخل ہوکر امریکی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے تیار کردہ نگرانی کا ڈیٹا چوری کیا تھا۔ دو روز قبل سینٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے سربراہ مارک وارنر نے امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ سے بات کرتے ہوئے اسے ’ملکی تاریخ کا بدترین ٹیلی کام ہیک قرار دیا تھا۔‘ وائٹ ہاؤس میں یہ اجلاس امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور سائبر و جدید ٹیکنالوجی کے لیے ڈپٹی نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر این نیوبرگر کی میزبانی میں ہوا۔ وائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق ’ملاقات کا مقصد ٹیلی کمیونیکیشنز کے شعبے کے عہدیداروں سے یہ جاننا تھا کہ امریکی حکومت کس طرح نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کر کے ریاستی سطح کے پیچیدہ سائبر حملوں سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
مبینہ چینی سائبر حملوں سے نمٹنے کیلئے امریکی حکام کا اجلاس، متعدد اقدامات پر غور
Nov 24, 2024