غزہ 38، لبنان میں 68 شہید، اسرائیلی فوجی، یرغمالی خاتون ہلاک

غزہ، بیروت، واشنگٹن (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے مزید38  فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ لبنان میں بمباری کے نتیجے میں طبی عملے کے7 اہلکاروں سمیت 68 افراد شہید ہو گئے۔ امریکی میڈیا نے شام پر اسرائیلی بمباری میں سینئر حزب اللہ کمانڈر علی موسیٰ اقوق کی شہادت کا دعوی کیا ہے۔ غزہ کے محکمہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ  اگلے24 گھنٹوں میں ایندھن کی کمی کے باعث ہسپتال کے بند ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا جبکہ غزہ میں قحط جیسی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، اکثر  بیکریوں پر آٹا ختم ہو گیا ہے جبکہ زیادہ تر بیکریاں کئی روز سے بند ہیں۔ دوسری جانب لبنان کے علاقے بعلبک میں اسرائیلی حملے سے47  شہری شہید جبکہ جنوبی لبنان کے طائر شہر پر حملے میں طبی عملے کے7  ارکان شہید ہو گئے۔ اٹلی سے تعلق رکھنے والے4  اقوام متحدہ امن فوج کے اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے کیے جس کے نتیجے میں میزائل حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گیا۔ محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث ایندھن ختم ہو گیا ہے۔ لبنان میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والا اسرائیلی ماہرِ آثارِ قدیمہ اور مورخ حزب اللہ کے حملے میں ہلاک ہو گیا۔71 سالہ زیوو ایرلک اسرائیلی فوج کے ساتھ لبنان کے ایک قدیم قلعے کا معائنہ کرنے کیلئے غیر قانونی طور پر لبنان میں داخل ہوا تھا۔ بیروت کے وسطی علاقے میں 8 منزلہ عمارت پر اسرائیل نے میزائل برسا دیئے‘ 14 افراد مارے گئے۔ حماس نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالی خاتون اسرائیل کے فضائی حملے میں ہلاک ہو گئی۔ خاتون بمباری کے باعث ہلاک ہوئی۔ یرغمالیوں کی زندگی‘ موت کی تمام ذمہ داری اسرائیلی وزیراعظم اور اس کی فوج پر ہے۔

ای پیپر دی نیشن