لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار) لاہور کو سموگ سے نجات نہ مل سکی، لاہور گزشتہ روز بھی دنیا بھر کے آلودہ ترین شہروں میں شامل رہا۔ شہر میں سموگ کی اوسط شرح 360 ریکارڈ کی گئی۔ ویلنشیا ٹاؤن کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 485 جبکہ جوہر ٹاؤن کے علاقے کا اے کیو آئی 418 پر پہنچ گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 14 جبکہ زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ ہوا کی رفتار 10 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ ماحولیاتی بہتری اور سموگ سے بچاؤ کیلئے پنجاب حکومت نے لاکھوں ایکڑ بیکار پڑی زمین پر زرعی جنگل لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے کی تمام سرکاری و نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز پر فوکس کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، درختوں اور شجر کاری میں اضافے سے فضائی آلودگی کا خاتمہ کیا جائے گا۔ آکسیجن کی مقدار بڑھے گی، یہ منصوبے سموگ اور فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کے مختصر، درمیانی اور طویل المدتی وژن کا حصہ ہیں۔ منصوبے کے تحت ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں درختوں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔ شہروں کے اندر اور تمام شاہراہوں کے کنارے درختوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ لاہور کے گردونواح میں درختوں کا وسیع حفاظتی دائرہ بنانے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔ درخت بڑھیں گے تو انسانی سانس چلے گی، عوام اور اداروں کو مل کر یہ جہاد کرنا ہو گا۔ دوسری جانب مارکیٹس کو 8 بجے اور ریسٹورنٹس کو رات 10 بجے کے بعد بند کرانے کے حکم پر عملدرآمد کیلئے ضلعی انتظامیہ لاہور رات گئے تک متحرک رہی اور مسلسل انسپکشن سے حالیہ پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنا کر 37 دکانیں اوقاتِ کار کی خلاف ورزی پر سیل کی گئیں۔ تحصیل ماڈل ٹاؤن میں اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن صاحبزادہ یوسف کی قیادت میں عملدرآمد کروایا گیا اور 10 دکانیں سیل کر دی گئیں اور تحصیل علامہ اقبال ٹاؤن میں اسسٹنٹ کمشنر خواجہ عمیر کی قیادت میں 09 دکانیں خلاف ورزی پر سیل کی گئیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر راوی طارق بشیر نے تحصیل راوی میں پابندیوں پر عملدرآمد یقینی بنایا۔ تحصیل رائیونڈ میں اسسٹنٹ کمشنر زینب طاہر کی قیادت میں 04 دکانوں کو سیل جبکہ پابندیوں پر عملدرآمد بھی یقینی بنایا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ نے الکبیر ڈویلپر کو بذریعہ بھاری مشینری لینڈ ڈویلپمنٹ کرنے پر پکڑ لیا اور پابندی کی مد میں دو روز قبل الکبیر ڈویلپر کو وارننگ دی گئی تھی۔ایک شخص سائٹ سے موقع پر گرفتار کروا کر مقدمہ کا اندراج کروایا۔ تحصیل واہگہ زون میں اسسٹنٹ کمشنر عامر بٹ نے پابندیوں پر عملدرآمد کروایا اور 05 دکانوں کو سیل کیا۔ اسی طرح تحصیل صدر میں اسسٹنٹ کمشنر عبدالباسط نے پابندیوں پر عملدرآمد کروایا اور 02 ریسٹورنٹس کو سیل کیا۔ تحصیل شالیمار میں اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر انعم فاطمہ نے پابندیوں پر عملدرآمد کروا کر 07 دکانیں سیل کر کروائیں۔ ڈی سی لاہور نے عوام سے سموگ کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور مکمل تعاون کی اپیل کی ہے اور کہا کہ شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں۔ علاوہ ازیں سموگ کا باعث بننے والے عناصر کے خلاف ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی کارروائیاں جاری رہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں انسداد سموگ کے لیے ضلعی انتظامیہ فیلڈ میں متحرک ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 22 دکانیں، مارکیٹس اور شاپنگ مال کی چیکنگ کی گئی ہے اور 159 جگہوں پر انسدادِ سموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا گیا ہے۔ خلاف ورزی پر 134 دکانوں، مارکیٹس اور شاپنگ مال کو بند کروایا گیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والی 93 دکانیں، مارکیٹس اور شاپنگ مال سیل کئے گئے ہیں اور خلاف ورزیوں پر ایک لاکھ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی نے کہا کہ 484 مقامات کی چیکنگ کے دوران کوئی خلاف ورزی نہ پائی گئی۔ اسسٹنٹ کمشنر کینٹ نے 425 مقامات کی چیکنگ کے دوران 7 خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا اور اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن نے 422 پوائنٹس میں سے 12 خلاف ورزیوں پر کارروائی کی۔ اسسٹنٹ کمشنر رائیونڈ نے 8 مقامات میں سے 6 خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر شالیمار نے 120 مقامات چیک کئے اور 35 خلاف ورزیوں پر کارروائی کی اور اسسٹنٹ کمشنر راوی نے 516 پوائنٹس کا معائنہ کیا اور 32 خلاف ورزیوں پر کارروائی ہوئی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر علامہ اقبال ٹاؤن نے 364 مقامات کا دورہ کیا اور 20 خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر واہگہ نے 110 مقامات کی چیکنگ کی اور 5 خلاف ورزیوں پر کارروائی کی۔ اسسٹنٹ کمشنر نشتر نے 413 پوائنٹس چیکنگ کے دوران 32 خلاف ورزیوں پر ایکشن لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر صدر نے 160 مقامات پر انسپیکشن کے دوران 9 خلاف ورزیوں پر کارروائی کی گئی۔