پی ٹی آئی احتجاج، فتنہ خوارج کی دہشتگردی کا خطرہ، نیکٹا الرٹ

Nov 24, 2024

پی ٹی آئی احتجاج، فتنہ خوارج کی دہشتگردی کا خطرہ، نیکٹا الرٹ
پی ٹی آئی احتجاج، فتنہ خوارج کی دہشتگردی کا خطرہ، نیکٹا الرٹ

اسلام آباد‘ سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ + اپنے سٹاف رپورٹر سے) نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) نے  پی ٹی آئی کے احتجاج میں فتنہ الخوارج کی ممکنہ دہشت گردانہ کارروائیوں کا تھریٹ الرٹ جاری کر دیا۔ نیکٹا کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج پی ٹی آئی کے آج کے احتجاج میں دہشت گردی کر سکتی ہے۔ نیکٹا کے مطابق فتنہ الخوارج کے دہشت گرد بڑے شہروں میں دہشت گردی کر سکتے ہیں۔ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کی افغانستان سے پاکستان میں داخلے کی اطلاعات ہیں۔ نیکٹا نے خطرے کے پیش نظر اقدامات کے لیے چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جیز، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کو بھی مراسلہ ارسال کیا ہے۔ ترجمان  وزارت داخلہ نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر بیرسٹر گوہر سے صرف ایک بار رابطہ ہوا ہے۔ بیرسٹر گوہر سے ان کے حتمی جواب کا انتظار ہے، ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں اور نہ ہی کوئی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے موجودہ سیاسی صورتحال پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے رابطہ کیا۔ محسن نقوی اور بیرسٹر گوہر نے موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی، محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے بعد کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر محسن نقوی کا کہنا تھا ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے پابند ہیں، کسی جلوس، دھرنے یا ریلی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ وزیر داخلہ نے بیرسٹر گوہر کو بیلاروس کے وفد کی 24 نومبر سے 27 نومبر تک کی مصروفیات سے آگاہ کیا جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی مشاورت کے بعد آپ کو حتمی رائے سے آگاہ کروں گا۔ دریں اثناء وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی شک و شبے میں نہ رہے جو احتجاج کے لیے آئے گا وہ گرفتار ہوگا، پی ٹی آئی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، صرف ایک بار عدالتی حکم پر محسن نقوی نے رابطہ کیا ہے۔ جب بھی کوئی دوست ملک پاکستان سے تعاون بڑھانا چاہتا ہے تو اسی تاریخ پر احتجاج کی کال دے دی جاتی ہے، چین کے صدر کے دورے کے موقع پر احتجاج اور دھرنا دیا گیا، بیلاروس پاکستان کا بہترین دوست ہے، بیلاروس اور پاکستان مل کر پاکستان میں ٹریکٹر مینوفیکچر کرنا چاہ رہے ہیں۔ ایک طرف انتظامیہ بیلاروس کے مہمانوں کے استقبال کی تیاریاں کر رہی ہے اور دوسری طرف شہریوں کی سکیورٹی کیلئے انتظامات کیے جا رہے ہیں، کیا نظام اکٹھا چل سکتا ہے؟ علاوہ ازیں وزیر اطلاعات نے کہا کہ جن افسران نے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لیا ان سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ احتجاج غیر قانونی ہے، جو بھی آئے گا سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ کرم ایجنسی میں لاشیں اٹھائی گئیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے زحمت تک نہیں کی کہ وہاں جا کر لوگوں کی داد رسی کرتے، یہ ہر دوسرے اڈیالہ جیل پہنچے ہوئے ہوتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پارا چنار کا درد کیسے بھول گئے؟ عوام کی حفاظت کرتے ہوئے پاک فوج کے جوان قربانیاں دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی صوبے میں امن و امان پر کوئی توجہ نہیں، احتجاج کا شوق ہے تو خیبر پختونخوا میں کریں، وفاق پر حملے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ منصوبہ بندی کے تحت لاشیں گرانا چاہتے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مسلح جتھوں کا مقابلہ کریں گے اگر یہ لوگ مسلح جتھے اور لشکر لیکر آ رہے ہیں تو حکموت بھی اسی طرح ان کا مقابلہ کرے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا منصوبہ اسلام آباد میں بندے مروانا ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور بانی پی ٹی آئی سے بندے مروانے کی ہدایات لائے ہیں یہ لوگ لاشوں کی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ اس چیز کو حکومت کی کمزوری نہ سمجھا جائے، اگر کوئی لشکر کشی کرے گا تو اس سے اسی طرح ہی نمٹا جائے گا۔
اسلام آباد‘ لاہور‘ فیروز والہ‘ کامونکی (نمائندگان + اپنے سٹاف رپورٹر سے + نامہ نگار) حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے پلان تیار کر لیا۔ اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند کر دیئے گئے جبکہ ایران ایونیو مارگلہ روڈ دونوں اطراف سے کنٹینرز لگا کر بلاک کر دی گئی ہے۔ ایکسپریس وے‘ ڈی چوک‘ زیرو پوائنٹ پر بھی کنٹینرز کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔ میٹرو بس سروس اسلام آباد میں آئی جے پی تا پاک سیکرٹریٹ تک بند رہے گی جبکہ جڑواں شہروں میں آج میٹرو بس سروس مکمل طور پر‘ بس اڈے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ راولپنڈی میں بھی تمام اٹنر سٹی ٹرانسپورٹ اڈے تاحکم ثانی بند رہیں گے جبکہ مظاہرین سے نمٹنے کیلئے پولیس کی 30 ہزار اضافی نفری اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔ پنجاب سے 19 ہزار‘ سندھ سے 5 ہزار پولیس نفری کی شہر اقتدار آمد ہوئی ہے جبکہ آزاد کشمیر سے ایک ہزار‘ 5 ہزار ایف سی اہلکار بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ تمام نفری امن و امان کی صورتحال میں اسلام آباد پولیس کی معاونت کرے گی۔ موٹر وے تا حکم ثانی 8 مقامات سے بند کر دی گئی۔ حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق پشاور تا اسلام آباد اور لاہور تا اسلام آباد موٹر وے بند ہو گی۔ ایم ٹو پنڈی بھٹیاں سے ملتان تک اور M-3, M-4 نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ لاہور تا عبدالحکیم سیالکوٹ سے لاہور تک بند رہے گی۔  اسلام آباد پولیس کی سربراہی میں 27 ٹیموں نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں شر پسندوں کے خلاف سرچ آپریشن کیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے سرچ آپریشن کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے 200 شر پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ گرفتار شرپسندوں میں مرد اور خواتین بھی شامل ہیں، گرفتار شر پسندوں سے ہتھیار اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ دریں اثناء پاکستا ن تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث گوجرہ میں بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری، صدر پولیس گوجرہ نے حلقہ پی پی 119 سے ممبر صوبا ئی اسمبلی چوہدری اسد زمان چیمہ کو گرفتار کر لیا جبکہ تھانہ نواں لاہور پولیس نے تحریک انصاف کے کارکن میاں فہیم سکنہ چک نمبر 338 ج ب نواں لاہور کو گرفتارکر لیا گیا۔ اسی طرح بورے والا میں بھی پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی عہدیداران اور کارکنان کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس کی جانب سے بار کے سینئر ممبران انصاف لائرز فورم ملتان ڈویژن کے جنرل سیکرٹری ملک فاروق احمد اعوان اور آئی ایل ایف کی سنٹرل کمیٹی کے رکن چوہدری مختار احمد جٹ کی گرفتاری کے لئے ان کے گھروں میں داخل ہونے پر بورے والا بار میں مکمل ہڑتال کا اعلان کیا گیا۔ وکلاء نے عدالتی بائیکاٹ جبکہ سابق صدور بار ہمایوں شکیل چیمہ اور سردار ساجد احمد ڈوگر کی قیادت میں احتجاج کیا۔ دریں اثناء آج احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں میٹرو سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ متحدہ ٹرانسپورٹ فیڈریشن اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ یونین نے بھی دو روز ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کر دیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال کے پیش نظر آج جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس مکمل طور پر بند رہے گی۔ ٹرانسپورٹ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ راولپنڈی اور قریبی تحصیلوں یا دیگر شہروں بشمول مری اور کوٹلی ستیاں کے درمیان کوئی گاڑی نہیں چلے گی۔ فیصل آباد پولیس نے بھی ضلع بھر میں کریک ڈائون کرتے ہوئے 500 سے زائد تحریک انصاف کے سرگرم کارکنان کو حراست میں لے لیا اور ضلع بھر میں کسی بھی قسم کے احتجاج کو روکنے کیلئے آٹھوں بازاروں‘ ضلع کونسل چوک سمیت شہر کے اہم بازاروں‘ شاہراہوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی۔ فیصل آباد سے اسلام آباد‘ راولپنڈی جانے والی موٹروے کو بھی بند کر دیا گیا۔ جبکہ ٹریفک پولیس نے راستوں کو بلاک کرنے کیلئے بڑی تعداد میں ٹرکوں، کنٹینروں، ٹرالوں اور بڑی گاڑیوں کو پکڑ رکھا ہے۔ علاوہ ازیں گوجرانوالہ شہر کے داخلی و خارجی راستے کنٹینر لگا کر سیل۔ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے مقامی رہنمائوں اور متحرک کارکنوں کی گرفتاری کے لئے ان کے گھروں اور ڈیروں پر چھاپے مار کارروائیاں جاری ہیں۔ پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور کارکن روپوش ہو چکے ہیں جبکہ جنرل بس سٹینڈ سمیت تمام گاڑیوں کے اڈے بند اور شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آمدورفت میں بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دریں اثناء پولیس نے کریک ڈاؤن جاری رکھا اور شہر کے متعدد داخلی و خارجی راستوں اور شاہراہوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں وکارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رہا، لاہور میں سے پی ٹی آئی پنجاب کے نائب صدراکمل خان باری کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ تھانہ رنگ محل منتقل کردیا گیا۔ پولیس نے چوہدری حبیب الرحمان کو بھی گرفتار‘ علاوہ ازیں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اورکارکنوں کی گرفتاری کے لئے‘ مختلف علاقوں میں ان کے گھروں، دفاتر، ڈیروں اور دیگر مقامات پرچھاپے مارے اور سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں وکارکنوں کی گرفتاریوں کے لئے رات بھر چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ دریں اثناء کالاشاہ کاکو موٹروے انٹرچینج کوٹ عبدالمالک موٹروے انٹرچینج کے داخلی و خارجی راستے  بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دئیے گئے۔ فیض پور موٹروے انٹرچینج کے بھی داخلی و خارجی راستوں کو بھی کنٹینرز لگا کر بندکر دیا۔ سگیاں راوی پل کو دونوں اطراف سے کنٹینرز لگا دئیے شاھدرہ راوی پل کو دونوں اطراف سے کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا۔ امامیہ کالونی، برکت ٹاؤن، سگیاں لاھور میں داخل ہونے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر مکمل بند کر دئیے گئے۔ ڈمپر لگا کر لاہور شرقپور روڈ، گجرانوالہ روڈ امامیہ کالونی، سگیاں پل اور مضافات ایریا سمیت دیگر اضلاع کو جانے والے روڈ بلاک‘ دن بھر مسافر خوار‘ اندرون ضلع میں بھی لوگوں کا مختلف علاقوں سے رابطہ کٹ گیا جس سے سکولز و کالجز کے طلبہ کی تعلیمی اداروں تک رسائی ممکن نہ ہو سکی۔ مریض ہسپتالوں میں نہ پہنچ سکے، کاروباری حضرات اپنی اجناس کی منتقلی کیلئے پریشان دکھائی دیئے۔ دریں اثنائکامونکی میں مقامی پولیس کی بھاری نفری نے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے احسان اللہ ورک کی گرفتاری کیلئے رہائش گاہ کی توڑ پھوڑ کی۔ جی ٹی روڈ پر رائس ملز پر چھاپہ‘ بعدازاں فیکٹری اور رائس ملز پر نفری تعینات کر دی۔ علاوہ ازیں شیخوپورہ میں بھی پی ٹی آئی کے احتجاج کو روکنے کیلئے ضلع پولیس کی طرف سے ڈمپر لگا کر لاہور فیصل آباد گوجرانوالہ، سرگودھا اور حافظ آباد سمیت دیگر اضلاع کو جانے والے راستے بند کر دیئے گئے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق رات گئے راولپنڈی میں چکری کے قریب  سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں فتنہ الخوارج کے 3 خطرناک نامعلوم  دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ دو دہشت گرد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ترجمان سی ٹی ڈی  کے مطابق سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی جس پر دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی ٹیم پر فائرنگ کردی فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے جبکہ 2 فرار ہو گئے۔ترجمان سی ٹی ڈی  کے مطابق دہشت گردوں سے خودکش جیکٹ، سیفٹی فیوز وائر، رائفلیں، آئی ای ڈی بم، گولیاں اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔سی ٹی ڈی ٹیموں نے چکری کے قریب ناکہ بندی کرلی اور فرار ہونے والے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے ۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد راولپنڈی پر بڑے حملے کی منصوبہ بندی مکمل کرچکے تھے سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے راولپنڈی کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔

مزیدخبریں