طلال، شاہ زین بگٹی اور بلوچستان کے علماءنے مشرف کو واجب القتل قرار دےدیا

Oct 24, 2010

سفیر یاؤ جنگ
کوئٹہ (این این آئی) بلوچستان کے علماءو مشائخ اور سیاسی رہنماﺅں نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو قرآن پاک کی بے حرمتی ،نواب اکبر بگٹی سمیت ہزاروں پاکستانیوں اور لال مسجد مےں بچیوں کے قتل اور آئین توڑنے کے الزام میں واجب القتل قرار دیدیاہے اورجمہوری وطن پارٹی کے صدر طلال بگٹی اور صوبائی صدر شاہ زین بگٹی نے اعلان کیا کہ پرویز مشرف کو قتل کرنےوالے کو 13لاکھ ڈالر بطور انعام دیئے جائیں گے۔کوئٹہ میں جمہوری وطن پارٹی کے صدر نوابزادہ طلال بگٹی کی صدارت میںجرگہ ہوا۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر عبدالمتین، جے یو آئی نظریاتی کے عبدالقادر لونی، جمعیت علما اسلام کے نور محمد، جمعیت علمائے پاکستان کے عبدالقدوس، وحدت المسلمین کے ہاشم موسوی، شیعہ علما کونسل کے ولایت جعفری، جامع مسجد مولانا عبدالعزیز کے ڈاکٹر مولانا عطاءالرحمن، تنظیم اسلامی پاکستان کے محبوب سبحانی، سادات علماءو مشائخ تنظیم کے سیف الرحمان، جمعیت س گروپ کے مولانا محمد شفیق، تحریک انصاف کے قاسم سوری، مولانا بہادر کاکڑ، مولانا ولی محمد ترابی، مولانا رضا محمد اور دیگر نے شرکت کی۔ مشترکہ اعلامیہ میں پرویز مشرف کو قومی مجرم قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ انہوں نے نہ صرف درجنوں مساجد کو زمین بوس کیا اور ملک کے آئین کو معطل کیا جو غداری کے مترادف ہے جبکہ حدود آرڈیننس میں بھی تبدیلی کی۔ وہ نواب اکبر بگٹی، بالاچ مری اور سیکڑوں بلوچ رہنماﺅں کو شہید کرنے کے علاوہ دیگر گھناﺅنے جرائم میں ملوث ہےں لہٰذا قرآن، حدیث، اجماع امت، قیاس اور عقلی دلائل کی بنیاد پر پاکستان کے قانون اور عالمی قوانین کے مطابق پرویز مشرف انسانوں کا قاتل، ان کے مال و اسباب کی تباہی اور ان کی آبرو کی پامالی کا ذمہ دار ہے ، ان کے خلاف عدالت عظمیٰ میں فوری مقدمہ چلایا جائے۔ طلال بگٹی اور شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ علماءکے فتوے کے بعد اب تمام مسلمانوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ پرویز مشرف کا تعاقب کرتے ہوئے ان کا سر قلم کریں۔ ہم دوبارہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور بیرون ملک جاکر پریس کانفرنس کے ذریعے اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔ جمعیت علماءاسلام کے رہنما شیخ الحدیث مولانا نور محمد نے کہا کہ پرویز مشرف نے اسلامی نظام سے بغاوت کی اور بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کیا جس کی بنیاد پر وہ واجب القتل ہےں۔
مزیدخبریں