لاہور (سپیشل رپورٹر) سرکای گاڑی کسی ناخوشگوار واقعہ میں استعمال کرنے کی بابت سیکورٹی خدشات، کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک کے متحرک ہونے کی اطلاعات کے پیش نظر، صوبہ میں امن و امان کے قیام کی غرض سے محکمہ داخلہ اور پنجاب پولیس کو نئی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ جس کے تحت رکن اسمبلی ہو یا عام آدمی،کوئی بھی پولیس چیکنگ سے مبرا نہیںرہا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلی شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میںایک ادارہ کے ذمہ دار کی جانب سے قرار دیا گیا کہ شواہد سامنے آئے ہیں کہ کالعدم تنظیموں کی جانب سے ازسر نو اپنے نیٹ ورک کو متحرک کرنے کے لئے کام کا آغاز ہو چکا ہے، تاہم قانون نافذکرنے والے ادارے ان کی سرکوبی کے لئے میدان عمل میں ہیں۔ دوسری جانب اعلی شخصیات کو قانون سے مبرا رکھنے اور ان کی چیکنگ نہ ہونے کی پالیسی جاری رہی تو مستقبل قریب میں جعلی سبز نمبر پلیٹ لگا کر یا جعلی عہدہ کی حامل نمبر پلیٹ لگا کر کوئی بھی مشتبہ اور قانون کو مطلوب شخص ناکوں سے گذر سکتا ہے، لہٰذا ضروری ہے کہ امن وامان کے قیام کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسا طریقہ کار اپنایا جائے کہ اراکین اسمبلی ، صوبائی وزراءو دیگر اہم شخصیات کا استحقاق بھی مجروح نہ ہو اور قانونی تقاضے بھی پورے ہو جائیں۔