میران شاہ+پشاور+ لکی مروت (آئی این پی+نامہ نگار) میران شاہ میں امین چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے دوران گولہ باری کے نتیجے میں گھروں پر گولے گرنے سے باپ بیٹے سمیت3افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں‘ درجنوں گھر منہدم ہوگئے۔ جبکہ بڈھ بیر میں بم دھماکے سے 4ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر اور منگل کی رات میران شاہ بازار سے ملحقہ علاقے میں امین چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کی فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی چند گولے میران شاہ، ظفر ٹاﺅن، دتہ خیل گاﺅں اور سرائے درپہ خیل پرگرے۔ ایک گھر میں مارٹر گولہ گرنے سے باپ بیٹا موقع پر جاں بحق اور خاندان کے دیگر افراد شدید زخمی ہوگئے جبکہ گاﺅں دتہ خیل میںگولہ لگنے سے ایک شخص جان محمد موقع پرجاں بحق ہوگیا۔ گولہ باری سے مجموعی طور پر 20 سے زائدافراد شدید زخمی ہوگئے۔ وزیرستان کے مشتعل مظاہرین نے جاں بحق ہونے والے افراد کی نعشوں کو اٹھا کرجلوس کی شکل میں میران شاہ بازار کے مختلف چوکوں سے ہوتے ہوئے میرانشاہ پریس کلب کے سامنے اور سٹیڈیم چیک پوسٹ کیساتھ مین بنوں میرانشاہ روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور ٹریفک بلاک کردی۔ جبکہ پشاور کے علاقے فرنٹیئر روڈ پر سٹرک کے کنارے شدت پسندوں نے دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اس وقت دھماکہ کیا گیا جب سکیورٹی فورسز کے اہلکار شدت پسندوں کے خلا ف سرچ آپریشن میں مصروف تھے۔ جس سے ایف سی کے 4 اہلکار زخمی ہوگئے۔ فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور شدت پسندوں کے خلا ف سرچ آ پریشن بدستور جاری ہے۔ لکی مروت سے نامہ نگار کے مطابق نورنگ کے قریب بخمل احمد زئی علاقے میں بوائز پرائمری سکول کے قریب کھیتوں میں نصب دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ایک دیہاتی زخمی ہوگیا پولیس اور سکیورٹی فورسز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے سکول میں نصب بم ناکارہ کردیا۔