لاہور(خصوصی رپورٹر) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ڈرون حملوں اور شدت پسندی کے نتائج معصوم شہری بھگت رہے ہیں۔ پرتشدد کارروائیوں کے خاتمے کے لئے ہم سب کو مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ خطے سے غربت ¾ افلاس ¾ محرومیوں اور جہالت کے خاتمے کے لئے پاکستان اور افغان عوام کو مل جل کر کوششیں کرنی چاہئیں۔ تحریک انصاف افغانستان میں قیام امن اور مصالحتی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ افغانستان کو حالت جنگ سے نکالنے کے لئے تمام افغان گروپس کو ملا کر سیاسی حل تلاش کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی کے خط کے جواب میں عمران خان نے ملالہ یوسف زئی واقعہ پر ہمدردی کا اظہار کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پورا ملک ملالہ یوسف زئی کے مضبوط ارادوں ¾ اصولوں اور موقف کی حمایت کرتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں طویل عرصے سے جاری جنگ نے تمام افغانیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کا ہمیں انتہائی دکھ اور افسوس ہے۔ علاوہ ازیں ترک اخبار کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی اظہار کا غلط استعمال کرتے ہوئے اربوں مسلمانوں کو تکلےف نہےں دی جانی چاہئے اور ےہ مسلمان رہنما¶ں پر منحصر ہے کہ وہ مغرب کو مسلمانوں کے اس درد سے آگاہ کرےں جو پےغمبر اسلام کی شان مےں گستاخانہ فلم اور خاکوں سے وہ محسوس کرتے ہےں، عمران خان نے کہا کہ مذہب کی تشرےح کے حوالے سے مسلمانوں اور عےسائےوں مےں اختلاف ہے، مغرب مذہب کو اس حوالے سے نہےں دےکھتا جس طرح مسلمان دےکھتے ہےں، ےورپ مےں مذہب لوگوں کی روز مرہ زندگی مےں اتنا وسےع کردار ادا نہےں کرتا اور خود برطانےہ مےں ےونےورسٹی کے دنوں کے دوران مےں نے اےسی فلمےں دےکھےں جس مےں حضرت عےسیؑ کا مذاق اڑاےا جاتا تھا، عمران خان نے پےغمبراسلام کی شان مےں گستاخانہ فلم پر مسلمانوں کے ردعمل پر بھی تنقےد کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہی ملک کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا کےا جواز ہے،اس سے کےا حاصل ہوگا۔
تمام افغان گروپس کو ملا کر سیاسی حل تلاش کرنا وقت کا تقاضا ہے: عمران
Oct 24, 2012