سپریم کورٹ نے نندی پوراورچیچوں کی ملیاں پاورمنصوبوں میں وزارت قانون کی جانب سے تاخیرکے الزام پرسابق وزیرقانون بابراعوان اورسابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی کو طلب کرلیا۔

چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نندی پور، چیچوں کی ملیاں پاورمنصوبوں میں کرپشن سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ یہ درخواست رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کی جانب سے دائرکی گئی تھی۔ درخواست گزارنے عدالت کوبتایا کہ ان منصوبوں میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی جبکہ تاخیرکی ذمہ داروزارت قانون تھی، معاملہ پارلے منٹ میں حل نہیں ہوا، اس لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کمیشن رپورٹ کے مطابق ان پاورمنصوبوں سے نوسواکہترمیگاواٹ بجلی پیدا ہونا تھی لیکن تاخیرکے باعث منصوبہ مکمل نہ ہونے سے ایک سوتیرہ ارب روپے کا نقصان ہوگا جوکہ بیورکریٹک رویے کا نتیجہ ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ  یہ حکومتی ذمہ داری تھی کہ ان منصوبوں میں تاخیرکی تحقیقات کروائی جانی چاہیے تھیں۔ سترہ جج انتظامی مسائل کا حل نہیں نکال سکتے۔ عدالت نے وزارت قانون کوتاخیرکا سبب قراردینے کے باعث سابق وزیرقانون بابراعوان اورسیکرٹری قانون مسعود چشتی کونوٹس جاری کرتےہوئے سماعت سات نومبرتک ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن