کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جنگ سے مسائل حل نہیں ہوتے، ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ ڈرون حملے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں، خیبر پی کے میں آخر کب تک لاشیں اٹھائیں گے۔ وفاق اگر قدم بڑھائے گا تو کوئی نہ کوئی نتیجہ ضرور نکلے گا، خیبر پختونخوا اس وقت مشکلات میں ہے،پرویز خٹک نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کر نا چاہتے ہیں، ملک تباہی کی طرف جا رہا رہا، چھپے ہوئے ہاتھ نہیں چاہتے کہ ملک میں امن قائم ہو، امن نہ ہوا تو ملک کبھی بھی ترقی نہیں کریگا، ملک کی معیشت تباہ حالی کا شکار ہے، ملک میں امن ہوگا تو صوبے بھی ترقی کرینگے، ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر کسی کو ہمارا کام نظر نہیں آرہا تو صوبے میں خود آکر دیکھ لے، کراچی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ بیروزگاری بڑھ رہی اور صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور لوگ بیروزگار ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے حل نہ نکلا تو مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا، دفاتر میں بیٹھ باتیں کرنے والے آج بتائیں کہ لڑائی کا کیا نتیجہ آیا ہے، حکومت کو مذاکرات کیلئے تمام جماعتوں نے اختیار دیا ہے، اگر بات چیت چلی تو حملے رک سکتے ہیں۔ قبل ازیں پشاور میں پی ٹی آئی ہری پور کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہاہے کہ ہماری حکومت کے پہلے تین مہینے بظاہر خاموشی سے گزرے کیونکہ اس دوران ہم تمام محکموں کی اور ضلعی افسروں کو حکومت کی ترجیحات اور سمت کا تعین اور کرپشن و اقربا پروری کی بیخ کنی کے لئے لائحہ عمل دینے میں مگن رہے مگر اب تبدیلی کے ایجنڈے پر عملدرآمد کا وقت آ گیا ہے جس میں پی ـٹی آئی کے کارکنوں کو بھی ہمارے شانہ بشانہ کام کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ، تمام سرکاری محکموںاور کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور پولیس دفاتر کی سطح پر شکایات سیل کے قیام کے علاوہ پی ٹی آئی کے ہر دفتر میں بھی یہ سیل قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب پٹواری اپنے ہی سرکل میں عوام کی خدمت کے پابند ہوں گے جائیداد کی رجسٹریشن اور انتقال وغیرہ کے نرخنامے فریم کر کے آویزاں کئے جائیں تاکہ کرپشن یا ناجائز مال بٹورنے کی گنجائش نہ رہے۔ اسی طرح تھانوںمیں ایف آئی آر کا اندراج فوری ہو گا جبکہ آن لائن ایف آئی آر کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ ایس ایچ او اور محرر تک کوئی پولیس افسر اپنے ہی ضلع میں تعینات نہیں ہوگا جبکہ دو سال تک ایک جگہ خدمات دینے والا محرر واپس اسی تھانے میں ہر گز تعینات نہیں ہو گا۔ تھانوں اور پٹوار خانوں میں کیمرے نصب کئے جائیں گے تا کہ وہاں کی کارکردگی افسران بالا اور سب کی نظر میں رہے، مصالحتی کمیٹیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پرویز خٹک آج ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ رہے ہیں جہاں وہ بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کرینگے۔