اسلام آباد (خبر نگار) سےنٹ کی قائمہ کمےٹی برائے پانی وبجلی کی ذےلی کمےٹی نے وزارت خزانہ سے زےر گردش قرضوں کی مد مےں ادا کئے جانے والے 480 ارب روپے کی تفصےلات طلب کر لی ہےں، کمےٹی ارکان کا کہنا ہے کہ رقم ادا کرنے کے باوجود لوڈ شےڈنگ ختم نہےں ہوئی، عوام کو کےا فائدہ ہوا۔ مولابخش چانڈےو کی زےر صدارت اجلاس کے ارکان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ حکومت آئی پی پےز کے سامنے بے بس ہے۔ کمےٹی نے آئی پی پےز کے ساتھ معاہدوں کی نقول، گذشتہ دو سال مےں زےر گردش قرضوں کی ادائےگےوں کا طرےقہ کار اور تفصےلات بھی وزارت خزانہ سے طلب کر لےں۔ اےن ٹی ڈی سی حکام نے بتاےا کہ وزارت خزانہ نے 480 مےں سے 269 ارب روپے سرکلر ڈےٹ کی مد مےں آئی پی پےز کو ادا کئے۔
اٹک جنرےشن کو 19 ارب، چشمہ ون اور ٹو کو 22 ارب روپے ادا کئے گے۔ آئی پی پےز کو ادائےگےاں کرتے ہوئے 37 ارب روپے سود کی مد مےں ادا کئے گئے۔ بجلی کی پےداواری لاگت اور فروخت کی قےمتوں مےں فرق کی وجہ سے سرکلر ڈےٹ دوبارہ شروع ہو گےا ہے۔
سینٹ کمیٹی