اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) لینڈ ریونیو ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں سپریم کورٹنے صوبہ سندھ سے دسمبر 2012ء سے کی جانے والی سرکاری زمین کی الاٹمنٹس کی تفصیلات، جبکہ باقی صوبوں سے پیش رفت کے بارے رپورٹ 26نومبر تک طلب کرلی ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے سندھ کے حوالے سے کہا کہ 2008ء سے ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو رہا ہے اور کتنے سال لگیں گے؟ سرکاری زمینوں کا تو آج تک سروے ہی نہیں کیا گیا سرکاری زمین چھین کر جسے مرضی ہے دے دی جاتی ہے کوئی پوچھنے ولا نہیں کوئی ایک ضلع بتائیں جس کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہو؟کب تک ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو گا؟ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو سندھ کی طرف سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ ابھی کوئی ایسا ضلع نہیں جس کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا گیا ہوجون 2015ء تک یہ کام مکمل ہوجائے گا۔ صوبہ پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عبدالزاق مرز نے بتایا کہ پنجاب کی143تحصیلوں میں کمپیوٹرائزڈ سروس سنٹرز کھول دیئے گئے ہیں۔ 16اضلاع میں ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے جون 2015ء تک اراضی کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیا جائے گا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے بتایا کہ اسلام آباد کے 26مواضع کا اراضی ریکارڈ سکین کر لیا ہے سائلین کو ابھی انتقال کی نقل فراہم نہیں کی جارہی لینڈ ریوینیو سے متعلق قوانین اور قواعد مکمل ہونے کے بعد انتقال کی کاپیاں مل سکیں گی ۔صوبہ خیبر پی کے کے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا صوبہ کے 19میں سے 6اضلاع میں کام جاری ہے۔ صوبہ بلوچستان کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔ عدالت نے مذکورہ حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 26نومبر تک ملتوی کردی۔ آئین لائن کے مطابق سپریم کورٹ نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ سے بارہ دسمبر 2012کو جاری کردہ فیصلے میں اراضی کی الاٹمنٹ پر پابندی کے باجود اب تک پبلک سیکٹر میں ہونے والی الاٹمنٹس اور اراضی کی منتقلی پر وضاحت طلب کر لی۔ جسٹس اعجاز احمد چودھری نے کہاکہ یہ صرف زبانی دعوے ہیں لوگوں کو انتقال کی نقل تو فوری ملتی نہیں۔ آپ نے لاہور کینٹ کو ماڈل قرار دیا تھا مگر وہاں سے بھی شکایات آرہی ہیں کہ نقل کئی دنوں تک نہیں ملتی جس پر رزاق اے مرزا نے بتایا کہ جوں ہی متعلقہ محکمہ اراضی کا انتقال مکمل کرتا ہے اس کی نقل ہماری ویب سائٹ پر پہنچ جاتی ہے جس کو لینی اسے فوری طور پر دے دی جاتی ہے۔
سندھ میں 2012ء سے سرکاری اراضی کی الاٹمنٹس، سپریم کورٹ نے رپورٹ مانگ لی
Oct 24, 2014