ایبٹ آباد (ایجنسیاں) طاہر القادری نے کہا ہے کہ اللہ نواز حکومت کو فوری طور پر گرانا نہیں چاہتا اور اس نے حکومت کو مہلت دے دی ہے، دھرنے کے ذریعے عوام میں شعور پیدا کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور دھرنا ختم کرکے وہ گھر نہیں بلکہ شہر شہر کا رخ کر رہے ہیں، دھرنا ختم کرنے کے لئے عمران سے ایک ماہ تک مشاورت کی گئی، ہمیں کسی کے اتفاق اور اختلاف سے فرق نہیں پڑتا۔ کون درست ہے اور کون غلط، اس کا فیصلہ کرنے کا حق عوام کو ہے نام نہاد دانشور اس بات کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔ ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے عمران خان پوری طرح سے آگاہ تھے۔ ان کی تحریک میں محرم الحرام کا وقفہ ہے اور وہ اپنے کارکنوں کو انقلابی تیاری کا وقت دے رہے ہیں۔ ارادہ نہیں بدلا بلکہ نئے نئے محاذ کھولیں گے جن سے موجودہ نظام دھڑام سے گر جائے گا۔ مخالفین کی نیندیں اڑا دوں گا۔ گو نواز گو کا نعرہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب کوئی بچہ ہسپتال میں پیدا ہوگا تو وہ روئے گا نہیں بلکہ ”گو نواز گو“ کہے گا۔ آئندہ جلسہ 23 نومبر کو بھکر میں ہو گا جب کہ پانچ دسمبر کو سرگودھا اور 25 دسمبر کو کراچی کے مزار قائد پر جلسہ کریں گے۔ انہوں نے آج ہری پور میں دھرنے میں شرکت کا اعلان کیا اور کہا کہ تنقید کرنے والے بھی کل آ کر ان کے دھرنے کو دیکھ لیں۔ اس نظام کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ بھکر کا دھرنا اگر مینار پاکستان کا منظر پیش نہ کرے تو تحریک ختم کرنے کا اعلان کر دوں گا۔ دھرنے کے حوالے سے پہلے کہا گیا کہ پاکستان کے خلاف سازش کی گئی ہے، پھر لندن پلان سامنے لے آئے اور اب دھرنے کو ملک گیر تحریک میں تبدیل کرنے کو ڈیل کا نام دیا جا رہا ہے، مایوس لوگوں کو ظالموں کے خلاف آواز اٹھانے کی جرا¿ت دے دی ہے۔ پوری قوم کو جگا رہا ہوں، کمانڈر نے جنگ جاری رکھی ہے۔ ہماری تدبیر تھی کہ حکومت اور نظام کا فوری خاتمہ ہو جائے لیکن اللہ تعالی کو حکومت کا فوری خاتمہ منظور نہ تھا اور اللہ تعالی ان ظالموں، جابروں اور فرعونوں کو مہلت دیتا ہے۔ عوام نے دو تہائی اکثریت سے منتخب کروایا تو وعدہ کرتا ہوں کہ ایبٹ آباد کو سب سے پہلے صوبہ بنائیں گے۔ طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی انتخابات سے پہلے الیکشن کمشن کے چاروں ارکان مستعفی ہوں۔ موجو دہ الیکشن کمشن کے تحت انتخابات قبول نہیں۔ اپنے ایجنڈے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انتخابات سے پہلے احتساب پر ڈٹے رہیں گے۔ حکومت اور ہم مذاکرات میں جہاں پہلے دن تھے وہاں آج بھی ہیں۔ اگر کوئی ہمارے پیچھے ہوتا تو 7 دن میں نواز شریف کا کام ہو جاتا۔ آل راﺅنڈر ہوں گراﺅنڈ کے چاروں اطراف کھیلیںگے، باﺅلنگ میں گگلی، یارکر، باﺅنسر سمیت تمام حربے استعمال کرکے مدمقابل کو بولڈ کرینگے، ڈیل کرنیوالے سے بڑا شیطان و لعنتی کوئی نہیں ایسے عمل پر لعنت بھیجتے ہیں، ساری دنیا کا سرمایہ بھی دیدیا جائے تو میرا جوتا بھی نہیں خریدا جا سکتا۔
طاہر القادری
اللہ نے نواز حکومت کو مہلت دیدی‘ دھرنا ختم کرنے کیلئے عمران سے ایک ماہ مشاورت کی : طاہر القادری
Oct 24, 2014