مقبوضہ بیت المقدس (اے پی پی+ اے این این+ این این آئی) فلسطینیوں کے تمام دھڑوں نے اسرائیل کیخلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس دوران اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کے مزید دو فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔جھڑپوں کے دوران 90 زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے گزشتہ کئی ہفتوں کے بعد پہلی مرتبہ مسجد الاقصٰی میں نماز جمعہ کے لئے آنے والے مسلمانوں پر عمر کی پابندی ختم کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے گزشتہ روز بیت المقدس میں واقع بیت شمیش نامی محلے میں فائرنگ کر کے دو فلسطینیوں کو شہید کیا۔ فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے حملوں میں55 فلسطینی شہید اور 2 ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔دوسری جانب اسرائیل اورفلسطین کے درمیان کشیدگی پر بات چیت کے لیے امریکا، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ سفارت کاروں نے خصوصی ملاقات کی ،ملاقات میں شام کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے برلن میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے چار گھنٹے طویل ملاقات کے بعد خطے میں کشیدگی میں کمی کی امید ظاہر کی، غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمعہ کو فلسطینیوں کے تمام دھڑوں نے اسرائیل کے خلاف ’یوم الغضب‘ منایا اس دوران مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ باب الزاویہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں کی نکالی گئی ایک ریلی پر یہودی آباد کاروں کے حملے اور فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر لوٹ مارکے واقعات کے بعد شہر کے حالات میدان جنگ کا منظر پیش کرتے رہے۔ عینی شاہدین کے مطابق گزشتہ روز باب الزاویہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں اور یہودی شرپسندوں کے درمیان اس وقت جھڑپیں ہوئیں جب یہودیوں نے فلسطینیوں کے گھروں اور ایک احتجاجی جلوس پر حملہ کردیا۔ فلسطینی شہریوں نے بھی یہودیوں پر سنگ باری اور پٹرول بموں سے حملے کیے۔ اسرائیلی فوجیوں نے یہودی شرپسندوں کو روکنے کے بجائے نہتے فلسطینیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔ یہودی ڈنڈا بردار شرپسندوں نے فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کرقیمتی سامان کی لوٹ مار اور توڑپھوڑ کی جس پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے یہودیوں پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے پتھرائو کیا۔ مشرقی علاقوں بیت عینون اور سعیر کے مقامات پر بھی یہودی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ’’حماس‘‘ کے ترجمان نے کہا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کی صہیونی ریاست کے وحشیانہ مظالم کے رد عمل میں جاری تحریک انتفاضہ ان تمام طاقتوں کے حلق کا کانٹا بن چکی ہے ۔ دریں اثناء یورپی یونین کی مشترکہ پارلیمنٹ کے کئی سرکردہ ارکان اور انسانی حقوق کے عالمی مندوبین نے اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب قرار دیتے ہوئے صہیونی ریاست کو پوری دنیا میں تنہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل جیل عملہ نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بیمار اور زخمی قیدیوں کے ساتھ نہایت ظالمانہ اور نارروا سلوک روا رکھا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ’’کلب برائے اسیران‘‘ کے مندوب جواد بولس نے حال ہی میں اسرائیلی جیلوں کے لیے مختص ہسپتالوں کا دورہ کیا اور اپنی آنکھوں سے مریض اور زخمی قیدیوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کا مشاہدہ کیا۔ جواد بولس نے بتایا کہ انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں بھی قیدیوں کو بستروں سے زنجیروں کے ساتھ باندھ کر رکھا جاتا ہے۔ فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی مائوں اور بہنوں کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید فلسطینی خواتین کے ساتھ نہایت توہین آمیز سلوک کیا جاتا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس: جھڑپیں، فائرنگ، مزید2 فلسطینی شہید،90 زخمی، مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لئے عمر کی حد پر پابندی ختم
Oct 24, 2015