لاہور(نیوز رپورٹر) قومی اہمیت کے حامل 969 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل کی جانب ایک اہم پیش رفت کے طور پر واپڈا نے اس منصوبے کی بائیں سرنگ کی کھدائی مکمل کر لی ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی انتظامیہ نے یہ سنگِ میل اُس وقت عبور کیا جب ٹنل بورنگ مشین نے کھدائی کا عمل مکمل کرتے ہوئے بائیں سرنگ کے دونوں حصوں کو نہایت درستگی کے ساتھ آپس میں ملا دیا۔ مذکورہ سرنگ کی بیک وقت زیریں اور بالائی دونوں جانب سے کھدائی کی گئی۔ بالائی جانب یعنی ڈیم سائٹ سے یہ کام ڈرِل اینڈ بلاسٹ کے روایتی طریقے جبکہ زیریں جانب سے یہی کام ٹنل بورنگ مشین کی مدد سے کیا گیا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی ڈیم سے پاور ہائوس تک بائیں سرنگ کی کھدائی مکمل ہوگئی ہے، جبکہ منصوبے کی دائیں سرنگ کی کھدائی اپریل 2017 ء میں مکمل ہوگی۔ جس کے بعد دریائے نیلم کے پانی کو ڈیم سے پاور ہائوس تک منتقل کرنے کا زیرِزمین نظام حتمی مرحلے میں داخل ہوجائے گا۔اس زیرِزمین نظام کی تکمیل پر پیداواری یونٹوں کی ویٹ ٹیسٹنگ کی جائے گی جبکہ منصوبے سے بجلی کی پیداوار 2018 ء کے اوائل میں متوقع ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بائیں سرنگ کی کھدائی مکمل ہونے کا اہم سنگِ میل حاصل کرنے پر ڈیم سے 6 کلومیٹر سرنگ کے اندر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے بائیں سرنگ کے دونوں حصوں کو ملانے کی رسم ادا کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا منصوبے کے باقی کاموں کی تکمیل کے اہداف حاصل کرنے کیلئے ٹائم لائنز کا تعین کیا گیا ہے جبکہ منصوبے پر تعمیراتی کام کی پیش رفت کو مانیٹر کرنے کیلئے ایک مؤثر طریقہ کار بھی وضع کیا گیا ہے۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے پیدا ہونے والی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کیلئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی 525کلووواٹ صلاحیت کی ترسیلی لائن تعمیر کر رہی ہے۔ 145 کلومیٹر طویل ڈبل سرکٹ لائن ضلع جہلم میں ڈومیلی کے مقام پر نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک ہوگی۔ یہ ترسیلی لائن نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے آپریشنل ہونے سے قبل مکمل ہوجائے گی۔