لاہور (ندیم بسرا) وزارت پانی و بجلی کی ہدایت پر پیپکو (PEPCO) نے کارکردگی کی بنیاد پر گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی پانے والے 53 افسران میں سے 23 کو ترقی دے دی جبکہ 20 افسران کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا کر ان کی ترقی روک لی گئی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ایم ڈی پیپکو عمر رسول کی زیر صدارت پیسکو کے سپرنٹنڈنٹ انجینئرز سے چیف انجینئرز کی پوسٹ پر ترقی دینے کیلئے پہلی بار انٹرویو کال کیا جس میں تمام ڈسکوز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز نے شرکت کی۔ لیسکو چیف واجد کاظمی، حیدر آباد چیف اسداللہ، آئیسکو چیف رانا جبار سمیت دیگر چیف ایگزیکٹوز رشید احمد، شفقت محمد نے پروموشن بورڈ میں رکن کمیٹی شرکت کی۔ گریڈ 19 سے 20 میں ترقی دینے کیلئے پہلی بار تمام امیدواروں کو اپنی تمام اسناد کے ساتھ پروموشن بورڈ میں طلب کیا۔ بتایا گیا ہے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سے چیف انجینئرز کی سیٹ پر ترقی پانے والے تمام امیدواروں کا بورڈ نے باقاعدہ انٹرویو لیا۔ لیسکو کے 9 ایس ای نے بورڈ میں ترقی کیلئے انٹرویو دیا جس میں سے 7 امیدواروں کو گریڈ 20 میں چیف انجینئرز کے طور پر ترقی دے دی گئی۔ ترقی پانے والوں میں محمد ناصر، مجاہد رانا، رمضان گھمن، محمد مقصود، چودھری شفقت حسین، اظہار الطاف اور محمد علی شامل ہیں۔ ترقی نہ پانے والے افسران کو پرانے عہدوں پر کام جاری رکھنے کا کہا گیا ہے۔ پیپکو ذرائع کا کہنا ہے جو افسر ریٹائرڈ ہوتے ہیں ان کی خالی آسامیوں پر تعینات کرنے کیلئے بورڈ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ یہ پروموشن بورڈ دس ماہ بعد کیا گیا ہے۔ پیسکو کے زیر انتظام تمام تقسیم کار کمپنیوں میں 23 آسامیاں خالی تھیں اس لئے موزوں امیدواروں کو ترقی دی گئی ہے۔ باقی رہ جانے والے افسران کو بعد والے پروموشن بورڈ میں انٹرویو کیلئے دوبارہ بلایا جائے گا۔