سرینگر (نیوز ڈیسک) سینئر حریت رہنما اور جے کے ایل ایف کے سربراہ یاسین ملک کی حالت سرینگر کے ہسپتال میں بدستور تشویشناک ہے۔ جے کے ایل ایف نے کہاہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے جان بوجھ کر یاسین ملک کو علاج کی سہولت بروقت فراہم نہ کی وہ دو دن بازو میں درد سے تڑپتے رہے۔ دوسری طرف سرینگر سمیت مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے ریلیاں اور جلوس نکلتے رہے۔ اس دوران مظاہرین پر بھارتی فوج کی پیلٹ گن فائرنگ اور شیلنگ سے مزید 37 افراد زخمی ہوگئے، 50 کو گرفتار کر لیا گیا۔ جے کے ایل ایف کے ترجمان نے سرینگر میں اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ چیئرمین یٰسین ملک کی حالت سکمز ہسپتال سرینگر میں جہاں وہ آئی سی یو میںداخل ہیں، بدستور تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ٹیم نے رات بھر یاسین ملک کا علاج کیا جس سے ان کے بازو کی سوجن کچھ کم ہوئی ہے بازو کو بچانے کیلئے اس پر پٹی کر دی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے یاسینملک کو قیدتنہائی میں رکھا۔ ڈائیگناسٹک سینٹر میں اناڑی ڈسپنسر نے سی ٹی سکین سے پہلے یاسین ملک کے بازو میں غلط طریقے سے انجکشن لگا دی جس سے انفکیشن ہوئی یاسین ملک دو دن درد سے تڑپتے رہے سوجن پورے بازو میں پھیل گئی۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کی ہمشیرہ اور والدہ کو احتجاج کے لئے کشمیری عوام کے ساتھ باہر آنا پڑا اس احتجاج سے کٹھ پتلی انتظامیہ اور بھارتی فوج یاسین ملک کو ہسپتال منتقل کرنے پر مجبور ہوئی۔ دوسری طرف کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد جاری تحریک آزادی کے107ویں روز بھی سری نگر اور کشمیر کے دیگر علاقے عوامی احتجاج کا مرکز بنے رہے جہاں بھارتی تسلط سے آزادی کے لئے نعرے گونجتے رہے۔ اننت ناگ اسلام آبادکے قریبی دیہات سے سینکڑوں افراد حریت قیادت کی کال پر احتجاج اور اننت ناگ جلو مارچ کے لئے جمع ہوئے تاہم پولیس اور فوجیوںنے انہیں روکنے کےلئے لاٹھی چارج کے بعدپیلٹ گن سے فائرنگ کر دی اس کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کے گولے داغے جس سے 27 افرادزخمی ہو گئے۔ پولیس نے 50 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ علاوہ ازیں پٹن میں بھارتی فورسز نے بھارتی تسلط کے خلاف نکلنے والی ریلی کے شرکا پر فائرنگ کر دی جس سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔ دوسری طرف کپواڑہ میں بھارستی فوج نے ایک 50 سالہ شخص کو تشدد کے بعد آدھ موا ہونے پر نالے کے کنارے پھینک دیا وہ شخص ہسپتال میں جا کر دم توڑ گیا۔ اس معمر کشمیری کی شناخت نہ ہو سکی۔ علاوہ ازیں بھارتی فوج کے ایجنٹوں نے کشمیریوں کی املاک اور تعلیمی ادارے جلانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ سوگام کپواڑہ میں بھارتی ایجنٹوں نے زبیرمیر کے گھر کو آگ لگا دی جس سے گھر اور ملحقہ شاپنگ کمپلکس کی 6 دکانیں خاکستر ہو گئیں۔ علاوہ ازیں بیج بہاڑہ میں نامعلوم افراد نے کشمیری مسلمان کے سڑک کنارے کھڑے ٹرک کو آگ لگا دی اسی طرح وسطی بڈگام کے علاقے بیرواہ میں بھارتی فوج کے ایجنٹوں نے گورنمنٹ ہائی سکول ارینپھتن کو آگ لگا کر جلا ڈالا دو روز کے دوران یہ دوسراسکول جلایا گیا ہے واضح رہے کہ کشمیر میں شہریوں کی گاڑیاں، گھر، دکانیں اور سکول جلانے کا سلسل کچھ عرصہ سے جاری ہے۔
مقبوضہ کشمیر