کراچی/ حیدر آباد (کرائم رپورٹر +نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم لندن کے تینوں رہنماﺅں کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم لندن کے رہنماﺅں پروفیسر حسن ظفر، کنور خالد یونس اور امجد اللہ کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعد ہونے والے نقص عامہ کے باعث ایم کیو ایم کے تینوں رہنماﺅں کو ایک ماہ کے لئے نظر بند کیا گیا ہے اور ان سے 22 اگست کے واقعے سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ترجمان کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم لندن کے رہنماﺅں کو ایم پی او آرڈیننس کے تحت گرفتار کیا گیا اور رات گئے تینوں رہنماﺅں کو میٹھاروام ہاسٹل سے سینٹرل جیل کراچی منتقل کردیا گیا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ لندن کے زیر حراست تینوں رہنماﺅں کے خلاف آرٹلری میدان تھانے میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے اور مقدمے میں پاکستان مخالف نعرے لگانے کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم لندن کے رکن مومن خان اور ظفر راجپوت کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے دونوں رہنماﺅں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ دونوں رہنماﺅں کو سپیشل مجسٹریٹ جج کی عدالت میں ریمانڈ کیلئے پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں 10، 10 ہزار کے ذاتی مچلکوں پر رہا کردیا۔ ان کیخلاف بغاوت پر اکسانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔ بعد ازاں ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے رکن مومن خان مومن کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
متحدہ رہنما