ورجینیا (آن لائن+ بی بی سی) ڈونلڈ ٹرمپ نے الزامات لگانے والی خواتین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد ان پر ہرجانے کا مقدمہ کروں گا۔ ریاست ورجینیا میں حامیوں سے خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ الزامات لگانے والیخواتین جھوٹی اور میری مہم کو نقصان پہنچانا چاہتی ہے۔ الیکشن کے بعد ان پر ہرجانے کا مقدمہ کروں گا۔ ہلیری امریکی عوام اور ووٹروں کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں۔ ری پبلکن امیدوار نے مزید کہا کہ صدر بننے کی صورت میں غیرقانونی امیگریشن ایکٹ ختم کردوں گا۔ اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرنیوالے ممالک کے باشندوں کو ویزا نہیں دیا جائے گا۔ دوسری طرف ایک اور خاتون اداکارہ جیسیکا ڈراک نے بھی ٹرمپ پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹرمپ سے 2006ءمیں ملاقات ہوئی تھی جس میں وہ غیر اخلاقی انداز میں پیش آئے اور پھر فون کر کے ہوٹل بلایا۔ انکار پر 10ہزار ڈالر دینے اور نجی جہاز سے سفر کرنے کی پیشکش کی۔ دوسری طرف ڈیموکریٹک جماعت کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ انہیں اب پروا نہیں کہ ان کے حریف ریپبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ کیا کہتے ہیں بلکہ ان کی توجہ مسائل پر مرکوز ہوگی۔ ہلیری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ سخت جملوں کے تبادلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ان کے ساتھ ساڑھے چار گھنٹے بحث کی ہے، میں اب ان کی باتوں کا جواب دینے کے بارے میں سوچتی بھی نہیں۔ یہ بات انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران طیارے میں سوار صحافیوں کو بتائی۔ امریکی صدارتی انتخاب میں صرف 16 روز باقی ہیں اور زیادہ تر توجہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے ساتھ جڑے تنازعات پر مرکوز ہیں۔ ہلیری کلنٹن اس وقت رائے عامہ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے ہیں تاہم حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ اس فرق کو کم کر کے تقریباً چار فیصد پر لے آئے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان پر الزام لگانے والوں کے خلاف مقدمہ کرنے بارے میں جب ہلیری کلنٹن سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی توجہ اب دیگر ڈیموکریٹس کے انتخاب کا جانب تبدیل ہو گئی ہے۔ ٹرمپ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں۔ وہ اپنی مہم اپنی مرضی کے مطابق چلا سکتے ہیں۔ میں یہ سب امریکی عوام پر چھوڑتی ہوں کے وہ ہماری اور ٹرمپ کی پیش کش میں سے کس کا انتخاب کرتے ہیں۔ پٹسبرگ میں خطاب کرتے ہوئے ہلیری کلنٹن نے امریکیوں سے متحد ہونے کا کہا۔دریں اثنا اتوار کے روز اے بی سی نیوز کے قومی سروے کے مطابق چار صدارتی امیدواروں کی صورت میں ہلیری نے ٹرمپ پر 12 پوائنٹ کی برتری حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے 38 کے مقابلے میں 50 فیصد ووٹ حاصل کئے۔ ہلیری نے خواتین ووٹرز میں 35 کے مقابلے میں 55 اور مرد ووٹرز میں 41 کے مقابلے میں 44 فیصد کی برتری حاصل کی۔ انہوں نے پہلی مرتبہ مرد ووٹرز میں برتری حاصل کی ہے۔ دوسری طرف ٹرمپ کی بیٹی کے بعد انکے بیٹے بھی والد کی حمایت میں نکل آئے ہیں۔ ایرک ٹرمپ نے کہا الیکشن شفاف ہوئے تو ٹرمپ نتائج کو 100 فیصد تسلیم کرینگے۔ ٹرمپ کی مہم کے منیجر نے کہا ہم میدان نہیں چھوڑیں گے، ہم جانتے ہیں ہم جیت سکتے ہیں۔
ٹرمپ/ ہلیری