کراچی (نیوزرپورٹر) سندھ مدرسہ یونیورسٹی میں خواتین میں چھاتی کے سرطان کے مرض سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے ’’پنک ربن ڈے‘‘ منایا گیا۔ اس موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خاص سابق سفیر اورکابینہ سیکریٹری ڈاکٹر معصومہ حسن نے کہا کہ ہمارے ملک میں چھاتی کا کینسر ایشیا کے باقی ممالک سے بہت زیادہ ہے۔ ہر سال پاکستان میں چالیس ہزار خواتین اس مرض کی وجہ سے انتقال کرجاتی ہیں جبکہ نوے ہزار خواتین میں ہر سال اس مرض کی تشخیص ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرض کی تشخیص کیلئے خواتین کو علم ہونا چاہئے۔ پاکستان میں عورتوں میں بریسٹ کینسر کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کی وجہ ماحولیاتی تبدیلی کا اثر ہے۔ ڈاکٹر معصومہ نے مزید کہا کہ ہمارے معاشرے کا یہ ایک المیہ بھی ہے کہ خواتین اس مرض کے متعلق بتاتے ہوئے گھبراہٹ کا شکارہوجاتی ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ چھاتی کے سرطان کے حوالے سے شعورپیدا کرنے کیلئے کوششیں کی جائیں تاکہ خواتین بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس مرض کے متعلق آگاہ ہوں۔پروگرام کے آخر میں طالبات کے درمیان رسہ کشی کا مقابلہ منعقدہوا جس میں ایجوکیشن اور انوائرمینٹ سائنسز کے شعبہ کی طالبات نے کامیابی حاصل کی۔ جبکہ طالبات میں بیسٹ پنک ڈریس کا مقابلہ بھی منعقد کیا گیا جس میں کمپوٹر سائنس ڈپارٹمینٹ کی طالبہ نمرا نعیم نے کامیابی حاصل کی۔ اسٹاف اوراساتذہ میں بیسٹ پنک ربن ڈریس کا انعام کیمپس میڈیکل افیسر ڈاکٹر ماریہ نے حاصل کیا۔