شریعت کے مطابق ولدیت کے خانہ سے والد کا نام ختم نہیں ہو سکتا: چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں ولدیت کے خانے میں’’بنت پاکستان‘‘ یا والدہ کا نام درج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران فاضل عدالت نے عدالتی معاونین سے حکومت کے جائزے کے لئے ٹرمز آف ریفرنس (TOR) طلب کرتے ہوئے قرار دیا کہ موصول تجاویز پالسیی کے مطابق قانون سازی کے لئے حکومت کو بھجوائی جائیں گی ، عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ شناختی کارڈ سے والد کا نام ختم نہیں کر سکتی، جب تک قانون تبدیل نہیں ہوگا، ولدیت کا خانہ تبدیل نہیں ہوسکتا، یہ شرعی معاملہ بھی ہے آئین پاکستان بھی شرعی قوانین کے تحت بنایا گیا ہے ۔ چیف جسٹس نے سوال اٹھایا ایک والد بچی کو اپنا نام نہیں دیتا ان کیلئے پالیسی ہونی چاہیے، ایسی بچیاں کہاں جائیں۔ والدہ نے درخواست کی عدالت تطہیر فاطمہ کیس پر میڈیا کو رائے زنی اور سوالات اٹھانے سے روکے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...