قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے قرضہ نہ لیتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا،سعودی عرب سے پیکج مل گیا تو بوجھ اترگیا،اب آئی ایم ایف کا عوام پربوجھ کم پڑے گا،آئی ایم ایف سے اگرقرضہ لیا بھی توزیادہ نہیں لیں گے.انھوں نے کہا کہ سابق حکومت نے ملک پرتاریخی قرضہ چڑھایا،آج گردشی قرضہ بارہ سوارب کا ہے،ہم پرتنقید کرنے والوں کوشرم آنی چاہیے،تیس ہزارارب کا آڈٹ کرائیں گے.انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اورن لیگ این آراولینا چاہتی ہیں،کسی کواین آراونہیں ملے گا،قوم سے وعدہ کیا تھا کرپٹ لوگوں کوجیل میں ڈالوں گا،جومرضی کرلیں سب کا احتساب ہوگا.وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے نقصان میں ہیں،انھیں ٹھیک کرنا ہے،ملک میں پچاس لاکھ گھربنانا سب سے بڑا مشن ہے،ملک میں سرمایہ کاری لائیں گے،غربت کم کرنے کے لیے آنے والے دنوں میں خصوصی پیکج دیں گے.انھوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن نیچے آگئی ہے مزید نیچے آئے گی،منی لانڈرنگ روکنے کے لیے معاملات خود دیکھ رہا ہوں.