کراچی (آن لائن) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ احتساب سب کیلئے ہے، کسی کیلئے کوئی رعایت نہیں، ہم نے ڈھیل دی ہے مگر ڈیل نہیں کی۔ ماضی میں جن سے کرپشن پر سوال بھی ناممکن تھا آج سزا بھگت رہے ہیں۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوٹنے والے ہا ئوسنگ سوسائٹیز یا بلڈرز نیب سے نہیں بچ سکتے، لوگوں کی خواہشوں کو بیچنے والے سمجھتے ہیں کہ وہ بری الذمہ ہوگئے، جس مافیا نے لوگوں کو لوٹا اور برباد کیا ہم انہیں نہیں چھوڑ یں گے۔ اس مافیا کا جلد خاتمہ ہونے والا ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ ہم نے ڈھیل دی ہے مگر ڈیل نہیں کی، جو سمجھتے تھے انھیں کوئی کچھ نہیں کہے گا آج وہ گرفت میں ہیں، نیب کے راستے ہر رکاوٹ دور کریں گے۔ آج تک کسی سینیٹر یا کسی وزیرسے سیاست پر بات نہیں کی، ہمارا سیاست سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔ میں یا ادارہ سیاست میں ملوث ہوا تو ہر قسم کی سزاکیلئے تیارہیں۔ حالات پہلے سے بہت بہتر ہیں وہ وقت جلد آئے گا جب پاکستان میں کرپشن نہ ہونے کے برابر ہوگی، چیئرمین نیب نے کہا کہ ادارے کا دفاع میرے فرائض میں شامل ہے، جب تک میں ہوں میں ادارے کا دفاع کروں گا، نیب کا سیاست سے تعلق نہیں ، احتساب سب کے لیے پریقین رکھتے ہیں، کرپٹ آفیسرز کی نیب میں کوئی جگہ نہیں البتہ دوسریاداروں کی طرح نیب میں بھی بہتری کی گنجائش ہے۔ نیب افسران کی تنخواہیں بھی ماشااللہ اچھی ہیں، نیب میں کرپٹ افسر کی جگہ تھی نہ ہوگی اگر کسی افسر کیخلاف شواہد موجود ہیں تو میں ایکشن لوں گا۔ کوئی کرپٹ افسر سمجھتا ہے کہ میرے پیچھے ہمالیہ ہے تو وہ بھی نہیں بچے گا، مجھ سمیت نیب کے تمام افسران کو لوگوں کی خدمت کرنی ہے، وقت تھوڑا سخت ہے، احتساب کا عمل بڑا مشکل ہے مگر نیب کیلئے صرف دعا کریں ، نیب نے ہمیشہ سخت وقت کا مقابلہ کیا ہے اور کرتے رہیں گے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کفن میں جیب نہیں، دنیا سے جائیں گے تو خالی ہاتھ جائیں گے، سزا اورجزا کا وقت مقرر ہوتا ہے اللہ تعالی ظالم کو لمبی رسی دیتا ہے مگر آخر پکڑ ہوجاتی ہے۔قبل ازیں چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کراچی نیب ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور نیب کراچی کی کارکردگی کا جائزہ لیا، اس موقع پر چیئرمین نیب کو میگا کرپشن کیسز پر بریفنگ دی گئی۔چیئرمین نیب نے کہا نیب کی مجموعی کارکردگی میں نیب کراچی کاکلیدی کردارہے، میگاکرپشن وائٹ کالرکیسزکی سائنسی بنیادپرتحقیقات اولین ترجیح ہے، نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی بنائی ہے۔ جاید اقبال کا کہنا تھا وہ وقت دور نہیں جب پاکستان سے کرپشن ختم ہو جائے گی۔ جہاں وسائل کم تھے‘ وہاں بھی لوٹ مار کی گئی۔ کرپشن کے خاتمے کیلئے عوام کے تعاون کی بھی ضرورت ہے۔ کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں۔ چند ماہ میں 4 ارب کی ریکوری صرف سندھ سے کی۔ سب سے پہلے اپنے گھر کو صاف کرنا مقصود تھا۔ نیب میں کسی قسم کی کرپشن کا کوئی سوال پیدا نہیں ہوتا۔ چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ جس حساب سے ڈکیتیاں ماری گئیں‘ لگتا ہے لوگوں کو آخرت بھول گئی۔ جنگل میں منگل کے دن گزر گئے ہیں۔