اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ+بیورو رپورٹ) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے دوبارہ پھیلائو کی صورتحال تشویشناک نہیں تاہم ہمیں حد درجہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ فرانس سمیت بہت سے ملکوں میں صورتحال ایک بار پھر تشویشناک ہو رہی ہے۔ صدر گذشتہ روز کوئٹہ میں گورنر ہائوس میں بلوچستان کے گورنر جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکورٹی فخر امام، صوبائی وزراء اور چیف سیکرٹری بلوچستان موجود تھے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے صدر کو بتایا کہ بلوچستان میں اس وقت کرونا وائرس کا تناسب 1.4 سے .5 فیصد تک ہے۔ بلوچستان کے پانچ سو طلباء میں کرونا مثبت پایا گیا ہے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ طلباء رو بہ صحت ہیں۔ صدر نے کہا کہ بلوچستان میں زراعت اور فشریز کی ترقی کیلئے مشاورت اور معاونت کے مقاصد کیلئے وفاقی وزارت فوڈ سیکورٹی اور ریسرچ سے رابطے مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کی سرزمین زیتون کی کاشت کیلئے بڑی مناسب ہے۔ صدرمملکت نے کہا ہے کہ بلوچستان میں زرعی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں جسے بہتر حکمت عملی سے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے. صوبے میں کراپس ایڈنٹی فکیشن کیلئے سپارکو سے قریبی رابطہ کاری قائم کرکے جدید تکنیک سے فائدہ اٹھایا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان میں زراعت، مالداری اور فشریز میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں ان شعبوں کی ترقی کیلئے درست سمت میں اقدامات کی ضرورت ہے.صوبے میں پیدا ہونے والی مختلف فصلوں سے متعلق بروقت معلومات کے حصول کے لیے سپارکو سے تیکنکی معاونت حاصل کی جائے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے زرعی معلومات کے لیے بنائی گئی. آئی ٹی ایپلیکیشن سے معاون ثابت ہو سکتی ہے۔صدر مملکت نے بلوچستان کا موسم اور سرزمین زیتون کی کاشت کیلئے بہت موزوں ہے زرعی شعبے میں زیتون کی فصل میں زمینداروں کی معاونت کرکے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں. اس موقع پر وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ فخر امام نے صدر مملکت کو بلوچستان میں پیدا ہونے والی مختلف فصلوں اور موقعوں کی فراہمی پر تفصیلی بریفنگ دی. اجلاس میں گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے بتایا کہ بلوچستان میں لائیو اسٹاک اور زراعت کی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں جن کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کیا گیا ہے. ان دونوں شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے چین نے بھی غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے اس سلسلے میں چین نے بیلہ میں دو ہزار ایکٹر پر تجرباتی پلانٹ قائم کرنے کیلئے حکومت بلوچستان سے مفاہمتی یاداشت دستخط کی ہے. اس معاہدے کے تحت دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ ہر سال پی ایچ ڈی کی پانچ اسکالر شپ بھی فراہم کی جائیں گی. یہ منصوبہ کوویڈ-نائنٹین کی وجہ سے تعطل کا شکار رہا. صورتحال معمول پر آتے ہی اس میں پیش رفت شروع ہو جائے گی. علاوہ ازیں چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر نے بلوچستان میں زرعی شعبے اور دستیاب آبی وسائل سے متعلق بریفنگ دی۔