لیگی ایم این اے خرم دستگیر کی دو مقدمات میں50،50 ہزارمچلکوں پر عبوری ضمانتیںمنظور

گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)لیگی ایم این اے خرم دستگیر کی دو مقدمات میں عبوری ضمانتیں منظور ایڈیشنل سیشن جج ارشد محمود نے پولیس اہلکاروں کو گاڑی تلے روندنے کی کوشش کے اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے مقدمہ میں پولیس کو ایم این اے خرم دستگیر کو 10 نومبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا ۔

ایڈیشنل سیشن جج رائے افضال حسین نے کرونا ایس او پیز ، پنجاب سائونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف کے مقدمہ میں26 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگی ایم این اے خرم دستگیر گزشتہ روز سیشن کورٹ پہنچے اورچوہدری عبدالماجد ایڈووکیٹ کی وساطت سے دو مقدمات میں عبوری ضمانتیں دائر کیں دونوں درخواست ضمانتوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ وہ بے گناہ ہیں پولیس نے دبائو کے تحت مقدمات درج کئے ۔ ایڈیشنل سیشن جج ارشد محمود نے چوہدری عبدالماجد ایڈووکیٹ کے ابتدائی دلائل کی سماعت کے بعد تھانہ سیٹلائٹ ٹائون میں درج اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے مقدمہ میں ممبر قومی اسمبلی خرم دستگیر کی عبوری ضمانت 10 نومبر تک منظور کی لی اور انہیں 50 ہزار کامچلکہ عدالت میں جمع کروانے کا حکم دیا ایڈیشنل سیشن جج رائے افضال حسین نے تھانہ سول لائنز میں درج کورونا ایس او پیز اور پنجاب سائونڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمہ میں خرم دستگیر کی 26 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کی اور انہیں 50 ہزار کا مچلکہ جمع کروانے کا حکم دیا دونوں جوڈیشل افسران نے پولیس کو آئندہ تاریخ تک خرم دستگیر کو گرفتار نہ کرنے اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے ایڈیشنل سیشن ججز نے تھانہ سول لائنز اور تھانہ سیٹلائٹ ٹائون کے ایس ایچ اوز کو مقدمات کے ریکارڈ آئندہ تاریخوں پر پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...