مستنگ: سی ٹی ڈی کا آپریشن: کالعدم لشکر جھنگوی کا اہم کمانڈر 3 ساتھیوں سمیت مارا گیا، 2 زخمی

کوئٹہ ( بیورورپورٹ +نوائے وقت رپورٹ) سی ٹی ڈی نے مستونگ کے علاقے دشت میں آپریشن کے دوران چار دہشت گرد ہلاک کر دیئے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق آپریشن دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ اس دوران  دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چار دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ دشت اور اطراف میں فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ فائرنگ کے مقام پر دو دھماکے بھی سنے گئے۔ دہشتگردوں کی فائرنگ سے دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ مکان سے خود کش جیکٹس، اسلحہ، دھماکہ خیز مواد اور دستی بم برآمد ہوئے ہیں۔کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق وزیراخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ مستونگ کے علاقے میں سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کی کارروائی کے دوران کوئٹہ میں سابقہ ڈی آئی جی آپریشن وزیر خان ناصر ،ڈی آئی جی ایف سی کے گھر وںاور دیگر مقامات پر خود کش حملوں میں ملوث لشکر جھنگوی کا اہم کمانڈر عبدالکریم کرد اپنے دیگر3ساتھیوں سمیت مارا گیا، یہ بات انہوں نے جمعہ کی رات سول سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد عبدالکریم کرد کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کا اہم کمانڈررہا ہے اور تقریباً 30سے زیادہ خود کش حملہ آوروں کو مختلف اوقات میں افغانستان سے پاکستان لاچکا ہے اوراس وقت لشکر جھنگوی کے کمانڈرعثمان سیف اللہ کرد کا نائب اور پیغام رساں رہا ہے جس کا رابطہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ،اسلامک مومنٹ آف ازبکستان ،القائدہ اور این ڈی ایس سے رہا ہے حکومت بلوچستان نے سال2015ء میں عبدالکریم کرد کی گرفتاری پر20لاکھ روپے انعام بھی مقرر کیا تھا زائرین کی بسوں پرخود کش حملے ،خالد ائیربیس اور سمنگلی ائیر بیس پر حملے کرنے والے حملہ آور ہیں۔ دہشت گرد افغانستان سے پاکستان لائے تھے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ کارروائی سی ٹی ڈی بلوچستان اور سکیورٹی اداروں کی بہت بڑی کامیابی ہے کوئٹہ اور بلوچستان میں دہشت گردی کرنے کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیا گیا۔دریں اثناء وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر پی ڈی ایم سے جلسہ منسوخ کرنے کا کہا ہے۔ پی ڈی ایم جلسہ کرے گی تو ہم انہیں مکمل سکیورٹی فراہم کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن