لاہور (فاخر ملک) قومی اسمبلی کے حلقہ 133 میں ضمنی الیکشن کی سرگرمیاں شروع ہو گئیں ہیں۔ جس میںتین سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے نام سامنے آئے ہیں۔ ان میں خواتین کی مخصوص نشستوں سے منتخب ہونے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک، تحریک انصاف کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور پیپلز پارٹی کے اسلم گل شامل ہیں۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق گورنر ہائوس میں ہونے والے ایک اجلاس میں حلقہ 133 کے الیکشن کے بارے میں بعض فیصلے کئے گئے جس میں تحریک انصاف کے امیدوار کی انتخابی حکمت عملی زیر غور آئی۔ حلقہ 133 جوکہ 2008ء کے الیکشن میںاین اے 127 تھا میں نصیر احمد بھٹہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر، 2013ء میںاسی حلقہ این اے 127سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر وحید عالم خان جبکہ 2018ء میںاین اے 127 کا حلقہ جو این اے133 (لاہور 11) میں بدل گیا تھا میں پرویز ملک مرحوم مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے۔ اس طرح گزشتہ 13 سالوں کے دوران ہونے والے تینوں الیکشنوں میں مسلم لیگ (ن) نے کامیابی حا صل کی۔ اس حلقہ کے 2018ء میں ہونے والے الیکشن میں پرویز ملک نے 89678ووٹ، دوسرے نمبر پر تحریک انصاف کے امیدوار اعجاز احمد چودہری 77231 اور تیسرے نمبر پر کالعدم تحریک لبیک کے امیدوار مطلوب احمد نے 13235 ووٹ جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار اسلم گل نے 5554 ووٹ حاصل کئے۔ حلقہ این اے 133 کے الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار جمشید اقبال چیمہ نے 2013ء میں لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی146 سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے لئے پہلا الیکشن لڑا۔ جس میں انہوں نے23841 ووٹ حاصل کئے تھے۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ملک محمد وحید نے 55850 ووٹ لیکر یہ نشست جیت لی تھی۔ 2018ء کے الیکشن میں جمشید اقبال چیمہ کو قومی اسمبلی کے حلقہ 127 میں ٹکٹ دیا گیا لیکن وہ کامیابی نہیں حاصل کر سکے۔ سینیٹر اعجاز احمد چودہری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف یہ نشست جیتے گی۔ تحریک انصاف نے یہ الیکشن جیتنے کیلئے مکمل اتحاد، باہمی ربط اور بھرپور ڈور ٹو ڈور مہم چلانا شروع کر دی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ عمران نذیر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) دسمبر میں ہونے والے الیکشن میں 40 ہزار سے زیادہ ووٹوں کی برتری سے اپنے حریف کو شکست دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور کنٹونمنٹ الیکشن میں غیرمعمولی کامیابی کے بعد مسلم لیگ (ن) یہ ضمنی الیکشن جیتنے کیلئے ’’موسٹ فیورٹ‘‘ہے۔ اس کی وجہ تحریک انصاف کی حکومتی پالیسیاں ہیں۔ جس کے باعث آج پورے ملک کے عوام سڑکوں پر ہیں اور ملک میں بدترین مہنگائی نے ووٹروں کو تحریک انصاف کا مخالف بنا دیا ہے اور یہ ووٹرز شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے133 کا ضمنی الیکشن مسلم لیگ (ن) کی واضح برتری ثابت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ، تحریک انصاف پہلی بار الیکشن کمیشن اور ریاستی اداروں کیساتھ تناؤ اور ٹکراؤ کے علاوہ اندرونی کمزوریوں کیساتھ ضمنی الیکشن کے اکھاڑے میں اتررہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس حلقہ میں مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔ جبکہ اس حلقہ میں کالعدم مذہبی جماعت تحریک لبیک نے 2018ء میں 13 ہزار سے زیادہ ووٹ لئے تھے۔