راولپنڈی(محبو ب صابر )240 خواتین نے شوہر اور سسرال کے ناروا سلوک سے تنگ آکراپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے فیملی عدالتوں میں الگ الگ تنسیخ نکاح‘ سامان جہیز و حق مہر واپسی اور خرچہ نان و نفقہ کے دعوے دائر کر دئیے ہیں جبکہ55 مردوں نے بھی روٹھی بیویوں کو منانے کے لئے آبادکاری کے دعوے دائر کئے ہیں، رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے دوران اب تک240 خواتین نے اپنے حقوق کے سلسلہ میں فیملی عدالتوں میںلگ الگ حق مہر واپسی‘ سامان جہیز واپسی اور شوہروں کی طرف خرچہ ادا نہ کرنے پر دعوے دائر کئے اور اپنے اپنے شوہروں سے علیحدگی اختیار کرنے کے لئے تنسیخ نکاح کے دعوے دائر کئے ہیں،دعوئوںمیںموقف اختیار کیا گیا کہ شادی شریعت کے مطابق ہوئی شادی سے قبل شوہروں نے خود کو کنوارہ ظاہر کیا لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ شادی شدہ ہیں اور جوان بچوں کے باپ ہیں دوسرا نندیں اور ساس بھی اچھا برتائو نہیں کرتیں، فیملی عدالتوں سے خواتین نے استدعا کی کہ داد رسی کرتے ہوئے انصاف فراہم کیا جائے ادھر55 ایسے مردوں نے اپنے اپنے الگ الگ دعوے دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا شادی کے بعد بیویوں کا ہر طرح سے خیال رکھا لیکن اس کے باوجود یہ روٹھ کر اپنے اپنے والدین کے گھروں میں جا کر بیٹھ گئیں جن کو منانے کے لئے جرگے بھیجے، معززین کو بھیجا لیکن نہ مانیں عدالت سے استدعا ہے کہ ان کو آباد کرنے کے لئے احکامات دئیے جائیں عدالتوں نے دعوے سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔