لاہور(کلچرل رپورٹر) اداکارہ صائمہ بلوچ نے کہا ہے کہ میگا بجٹ فلم لیجنڈ آف مولا جٹ میں رجو کے سین تو بہت کم تھے لیکن فلم میں جب بھی رجو کا کردار نظر آیا اس نے فلم بینوں کی توجہ سمیٹی۔ صائمہ بلوچ نے کہا کہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ کا ان کو 4 سال سے بے صبری سے انتظار تھا ۔ انہوں نے فلم کی ریلیز کیلئے بہت سی دعائیں مانگیں ۔ تاہم جب فلم کی ریلیز کی تاریخ کا اعلان ہوا تو انہیں بے حد افسوس ہوا کہ ان کو پروموشن کے سلسلے میں نظر انداز کیا گیا۔صائمہ بلوچ نے بتایا کہ فلم میں ان کے نبھائے گئے کردار رجو اور 1979 میں پیش کی گئی فلم مولا جٹ کی عالیہ کے کرداروں میں کوئی مماثلت نہیں ہے۔ فلم میں جب بھی وہ دکھائی دی فلم کے اگلے سین میں یہ اندازہ کیا جاتا کہ اب ان کا کردار ختم ہو گیا ہے ۔ تاہم رجو جب جب بھی فلم میں دکھائی دی اس نے فلم بینوں کی توجہ سمیٹی ۔ فلم میں وہ واحد اداکارہ تھیں جن کو باقاعدہ آڈیشن کے مرحلے سے گزرنا پڑا تھا ۔
صائمہ بلوچ کو دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی تشہیری مہم میں نظرانداز کئے جانے کا شکوہ
Oct 24, 2022