آخری اوور میں نو بال متنازع ‘بریڈ ہوگ نے امپائرنگ سوالات اٹھا دیئے


لاہور(سپورٹس رپورٹر)آئی سی سی ٹی ٹونٹی کرکٹ ورلڈکپ سپر 12 مرحلے کے پاکستان ‘بھارت میچ کے 20ویں اوور میں محمد نواز کی نو بال کے بعد ایک نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔ آسٹریلیا کے سابق کرکٹر بریڈ ہوگ نے امپائرنگ پر سوال اٹھا دیا۔میلبورن میں کھیلے جانیوالے میچ میں بھارت کو جیت کیلئے آخری اوور میں 16 رنز درکار تھے۔محمد نواز نے کوہلی کو اوور کی چوتھی گیند فل ٹاس کروائی جس پر کوہلی نے 6 رنز حاصل کرلیے تھے، تاہم امپائر نے گیند کو نو بال قرار دیدیا جس کے باعث بھارت کو نہ صرف 7 رنز مل گئے بلکہ فری ہٹ بھی مل گئی جس نے بھارت کی جیت آسان بنا دی۔امپائر کی جانب سے گیند اوپر ہونے پر اسے نو بال قرار دیا گیا، تاہم قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم امپائر کے اس فیصلے پر مطمئن نظر نہیں آئے اور انہوں نے اس پر احتجاج بھی کیا۔میچ کے بعد امپائر کی جانب سے نوبال دیئے جانے کا فیصلہ متنازع ہوگیا اور سوشل میڈیا پر اس پر خوب تنقید بھی کی جانے لگی ہے۔آسٹریلیا کیسابق کرکٹر بریڈ ہوگ نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ محمد نواز کی جو گیند نو بال قرار دی گئی اس پر امپائر نے ریویو کیوں نہیں کیا؟ فری ہٹ پر ویرات کوہلی کے بولڈ ہونے پر اس گیند کو ڈیڈ بال کیوں نہیں قرار دیا گیا؟ سوشل میڈیا صارفین نے بھی نوبال کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیااور کہا کہ بال کھیلتے ہوئے کوہلی کا پاؤں کریز پہ تھا اس لیے یہ نو بال نہیں۔جان برک نے کہا کہ کریز سے باہر پاؤں ہونے پر کبھی نو بال نہیں ہوتی، ایک سراسر جرم ہے۔ایک صارف نے اس بال کو نو بال قرار دیے جانے کو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا۔ایک اور صارف نے نواز کی گیند کراتے ہوئے تصویر پوسٹ کی اور کہا کہ آپ نے اچھا کھیلا پر وہ نو بال نہیں تھی۔
امپائرنگ سوالات 

ای پیپر دی نیشن