’اپنی چھت اپنا گھر پروگرام‘ کے تحت پہلی قسطد کے اجرا کے 15دن کے اندر مکانوں کی تعمیر شروع ہوگئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کوٹ لکھپت کے پنڈی راجپوتاں میں زیر تعمیر گھر کا معائنہ کرنے خود پہنچ گئیں۔ علاوہ ازیں، مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 18ویں اجلاس میں اہم فیصلے اور ماحولیاتی بہتری کے لیے تاریخی اقدامات کیے گئے۔ کابینہ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر جرمانہ بڑھانے کے لیے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965ء میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر چلنے والی گاڑی کو ایک بار نوٹس کے بعد جرمانہ عائد ہوگا اور گاڑی بند کردی جائے گی۔ پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور سنگل یوز پلاسٹک کلچر متعارف کرانے کے لئے تاریخی فیصلے کیے گئے جس کے تحت انفورسمنٹ کے مسائل حل کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ پلاسٹک مینجمنٹ کمیٹیاں قائم ہوں گی۔ ڈسٹرکٹ پلاسٹک مینجمنٹ کمیٹیوں کو پلاسٹک کے خاتمے کی مہم کو یقینی بنانے کے لیے جرمانہ عائد کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ غیر معیاری اور ماحول دشمن پلاسٹک بیگ بنانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کے ساتھ ساتھ تحویل میں لینے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ اجلاس میں 310 انوائر نمنٹ انسپکٹر بھرتی کرنے اور انوائرنمنٹ انسپکٹرز کے لیے 250 ای بائیکس خریدنے اور یونیفارم کی منظوری دی گئی۔ عوام کی بہتری کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کے فیصلے اور اقدامات خوش آئند ہیں لیکن کئی اقدامات صرف فیصلوں اور اعلانات تک محدود ہیں جس کی وجہ سے عوام کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مریم نواز کو چاہیے کہ وہ خصوصی جائزہ اجلاس منعقد کر کے اس بات کا جائزہ لیں کہ کون سے فیصلوں کو عملی اقدامات کی شکل میں نہیں ڈھالا گیا اور اس سلسلے میں رکاوٹ بننے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔