ننکانہ صاحب (نامہ نگار) گورنمنٹ گورونانک گریجوایٹ کالج ننکانہ صاحب میں مبینہ مالی اور انتظامی بدحالی ‘ طلباء سے تضحیک آمیز رویہ کالج انتظامیہ کا وطیرہ بن گیا، کالج انتظامیہ کی طرف سے مالی بے ضابطگیوںاور انتظامی بے قاعدگیوں کیخلاف احتجاج کرنیوالے طلباء کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دیں جاتی ہیں۔ طالبعلم عدیل اکبر نے دیگر طالبعلموں کے ہمراہ صحافیوں کو بتایا کہ چند روز قبل فیسوںکی غیر قانونی اوورچارجنگ اور طلباء کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف کالج کے طلباء نے ڈپٹی کمشنر آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جس پر پرنسپل کالج سمیت دیگر اساتذہ نے مذکورہ طلباء کو پیپروں میں فیل کرنے ، چوری اور خواتین کو ہراساں کرنے سمیت دیگر جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں دے کر اپنے مئوقف سے دستبردار کرا کر ان سے حسب منشاء بیانات تحریر کرانیکا سلسلہ شروع کردیا ہے جبکہ کالج سے غیر حاضر رہنا اور طلباء کو نہ پڑھانا بھی بعض اساتذہ کا روزمرہ کامعمول ہے ۔عدیل اکبر نے مزید کہا کہ گذشتہ سات سالوںسے پرنسپل ‘ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز ننکانہ کے بھائی وغیرہ کی ملی بھگت سے کلر ک نے فیسوں کی اووچارجنگ کر کے طلباء کو خوب لوٹا۔انکوائری آفیسر ضیاء الرحمن کی طرف سے رسیدوں کا ریکارڈ طلب کرنے پر کلرک نے جواب دیا کہ رسیدیں گم ہو گئی ہیں عدیل اکبر نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب ، صوبائی محتسب اعلیٰ اور انٹی کرپشن سیل وزیر اعلیٰ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو دی گئی عرضداشتوں میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور لوٹ مار کے ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کرنے ، تحفظ و انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے دریں اثناء پرنسپل ممتاز احمد نے کہا ہے کہ تمام الزامات غلط اور بے بنیاد ہیں ۔
گورونانک گریجوایٹ کالج ،مبینہ مالی ‘ انتظامی بدحالی ‘انتظامیہ کا طلبا سے ہتک آمیز رویہ
Oct 24, 2024