کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ماہر طب نے انکشاف کیا ہے کہ تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا خواتین میں سے تقریباً 70 فی صد خواتین یا تو طلاق یافتہ ہیں یا ان کے گھر والوں نے انہیں چھوڑ دیا ہے کیوں کہ ایسے مریض کے علاج معالجہ کے اخراجات ایک عام فرد کے لئے ناقابل برداشت ہوتے ہیں۔ یہ بات ہمدرد یونیورسٹی میں دو روزہ عطیہ خون مہم کے آخری روز سیلانی تھیلیسیمیا سینٹر کے ماہر ڈاکٹر غلام سرور نے اساتذہ اور طلبہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ان مریضوں کو خون کی منتقلی کے لیے ہر ماہ کم از کم 50 ہزار روپے تک کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ ادویات اور دیگر طبی ضروریات پوری کرنے کے لیے 30 ہزار روپے مزید درکار ہوتے ہیں۔