چیئرمین ایف بی آر،ایف پی سی سی آئی وفد ملاقات، ٹیکس نادہندگان کوہراساں نہ کرنے، چوروںکیخلاف کارروائی پر اتفاق

Oct 24, 2024

 اسلام آباد؍ لاہور  (نمائندہ خصوصی+ کامرس رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کی قیادت میں وفد نے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ریگولر ٹیکس دہندگان کو ہراساں نہ کرنے، صرف ٹیکس چوروں، نادہندگان کو نوٹس جاری کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ فیڈریشن کے جائز مطالبات، سیلز ٹیکس فائلنگ سے متعلق حلف نامے کی شرط ختم کرنے کی تجویز سے متفق ہیں۔ ایف پی سی سی آئی تاجروں اور صنعتکاروں کو شفاف طریقے سے ریٹرن فائل کرنے کی ہماری کوششوں کی حمایت کرے، ٹیکسز کے بوجھ کو کم کرنے کیلئے ٹیکس کی شرح میں کمی کی جانی چاہیے۔ صدر فیڈریشن عاطف اکرام نے کہا تاجر دوست سکیم کو بغیر مشاورت کے لاگو کیا گیا تھا جس کی وجہ سے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہو سکے۔ انڈسٹریل اسٹیٹس کو ریگولر ٹیکس سکیم میں شامل کرنے سے سرمایہ کاروں کے بہت نقصانات ہوں گے۔ ٹیکس کولیکشن مشینری اور پالیسی سازی مشاورتی انداز میں چلائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بنیادی طور پر غیر ضروری اور بے کار امر تھا کیونکہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں پہلے ہی سیلز ٹیکس گوشواروں کو ذمہ دارانہ طور پر فائل کرنے کے لیے کافی انتظامات موجود ہیں۔ سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ ایف بی آر کا ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف 12.97 ٹریلین روپے ہے جو کہ سالانہ 40 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ دوسری جانب معیشت صرف 2سے 3 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔ یہ کاروباری برادری کے لیے تشویش کا ایک بڑا سبب ہے کیونکہ، اس کے نتیجے میں نئے ٹیکس، منی بجٹ اور پہلے سے پسے ہوئے ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکس لگ سکتے ہیں۔ ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ فنانس بل میں برآمد کنندگان کے لیے 1 فیصد مکمل اور فائنل ٹیکس سے اچانک واپسی کی وجہ سے حکومتی پالیسیوں پر تاجر برادری کے اعتماد کو نمایاں طور پر کم کیا ہے اور ایکسپورٹ فنانس سکیم (EFS) کے تحت مجاز رجسٹرڈ برآمد کنندگان کو مقامی سپلائیز پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ بھی ختم ہو گئی ہے۔ ایف پی سی سی آئی نے متنبہ کیا کہ EPZs کو ریگولر ٹیکس سکیم میں شامل کرنے سے سرمایہ کاروں کے بڑے نقصانات ہو ں گے۔ (QCCI) کے صدر محمد ایوب نے پنجگور میں کارگو کنٹینرز کے پھنسے ہوئے اور تاخیر کا شکار کنسائمنٹ کا مسئلہ اٹھایا۔

مزیدخبریں