اسلام آباد (آئی این پی )انرجی ٹاسک فورس نے پانچ خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد آٹھ بیگاس سے چلنے والے آئی پی پیز کے ساتھ بھی ترمیم شدہ معاہدے کیے ہیں، جن میں وزیر اعظم کے بیٹے کی ملکیت والے پروڈیوسرز بھی شامل ہیں۔ ان معاہدوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر تخمینہ شدہ بچت 85 سے 100 ارب روپے کے درمیان ہوگی۔ حالیہ دنوں میں ان آئی پی پیز کے نرخوں میں 22 ارب روپے کی اضافی ترمیم کی گئی، جس سے 8 ارب روپے کی کمی بھی عمل میں آئی ہے۔ یہ کمی واضح طور پر توانائی کے شعبے میں بہتری کی طرف اشارہ کرتی ہے اور حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ شوگر ملز جنہوں نے حکومت کے ساتھ نظرثانی شدہ پاور پرچیز ایگریمنٹ (پی پی اے) پر دستخط کیے ہیں، ان میں حمزہ شوگر ملز چنیوٹ شوگر ملز جے ڈبلیو ڈی-II جے ڈبلیو ڈی-III رحیم یار خان ملز چناب شوگر ملز الموئز شوگر ملز تھال انڈسٹریز شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق، شوگر ملز کے مالکان، جن میں وزیر اعظم کے بیٹے بھی شامل ہیں، کو نظرثانی شدہ معاہدوں پر مذاکرات کے لیے مدعو کیا گیا۔ اس کے تحت بیگاس کی قیمت کو 5600 روپے فی ٹن سے کم کر کے 4500 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔بیگاس آئی پی پیز کے مالکان نے راولپنڈی کے ایک مقامی ہوٹل میں مسلسل تین دن تک رہائش اختیار کی تاکہ اعداد و شمار کو حتمی شکل دی جا سکے۔
بجلی سستی کرنے کیلئے انرجی ٹاسک فورس کے 8 آئی پی پیز کیساتھ معاہدوں پر دستخط
Oct 24, 2024