اسلام آباد (وقائع نگار) قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ مہنگائی پچھلے سال 38 فیصد پر تھی، اب سات فیصد پر آگئی ہے۔ وزیراعظم خود مہنگائی کی کمی کے اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مہنگائی مسلسل کم ہورہی ہے کوشش ہے کہ فائدہ نیچے تک جائے وزیراعظم خود مہنگائی کی کمی کے اقدامات کی نگرانی کررہے ہیں بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلیے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ رکن اسمبلی سید فضل علی شاہ نے کہا کہ بجلی سستی کردیں،اس پر علی پرویز ملک نے کہا کہ اس پر وزیراعظم نے ٹاسک فورس بنائی ہوئی ہے، آپ نے بہتری آتی دیکھی ہے، شازیہ ثوبیہ کا افراط زر سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ پھل سبزیاں دوائیاں ساری چیزیں مہنگی ہو رہی ہیں، اس پر علی پرویز ملک نے کہا کہ مہنگائی پچھلے سال 38 فیصد پر تھی، اب سات فیصد پر آگئی ہے۔ مہنگائی بڑھنے کی رفتار کم ہوگئی ہے،آغا رفیع اللہ نے روش پاکستان کے تعاون سے چلنے والے کینسر کی ادویات فراہم کرنے کے منصوبے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی وجہیہ قمر نے کہا کہ کے اس منصوبے کی اہمیت سے انکار کسی کو نہیں ہے، اس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ اس کو اپ ٹیک اپ کریں، اور اس کا کوئی حل لے کر بتائیں،سپانسرنگ منسٹری نے کیوں تاخیر کی ہے،ہمیں ایک تحریری جواب لے کے ہیںاس کا حل ہمیں تحریری طور پر دیں، سید امین الحق نے کراچی کے لئے پانی کے منصوبے سے متعلق سوال پر ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کے فور کو نیشنل انٹرسٹ کا منصوبہ سمجھا جائے،اس کی کاسٹ 300 ارب پر جا چکی ہے، پوری انڈسٹری میں پانی نہیں ہے، پانی کا کاروبار ایک مافیا بن گیا ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ یہ منصوبہ ہم سب کے دل میں ہے، سپیکر نے وفاقی حکومت سے منصوبے کے حوالے سے پوزیشن پوچھتے ہوئے کہا کہ 2014ء سے یہ منصوبہ چل رہا ہے، برآمدات بڑھانے کے اقدامات سے متعلق سوال پر پارلیمانی سیکرٹری برائے تجارت ذوالفقار علی بھٹی نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ برآمدات کو بڑھائیں اور امپورٹ کو کم کریں، علی پرویز ملک نے کہا کہ پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھا کر پائیدار ترقی کی طرف سفر کرنا ہے، پاکستان کے میڈیکل کالجوں میں فلسطینی سٹوڈنٹس کے مفت داخلے سے متعلّق ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جو جواب دیا گیا ہے وہ ٹھیک نہیں، ہر بات میں منافقت ہے اس میں کم از کم منافقت نہ کریں، اس پر پارلیمانی سیکرٹری برائے تعلیم فرح ناز نے کہا کہ جو بچے آئے ہیں ان کا نمبر ہمارے پاس نہیں ہے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس کا شیڈول تبدیل کر دیا گیا۔ اب اجلاس جمعرات صبح گیارہ بجے کی بجائے جمعہ کی صبح گیارہ بجے ہو گا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اجلاس میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ سینٹ کا اجلاس بھی جمعہ دن دس بجے ہو گا۔